Loading
آل چائنا فیڈریشن آف انڈسٹری اینڈ کامرس (اے سی ایف آئی سی ) کے سیکرٹری جنرل جیانگ یی نے اپنے وفد کے ہمراہ وفاقی وزیرِ ریلوے محمد حنیف عباسی سے اسلام آباد میں اہم ملاقات کی، جس میں چین کی معروف لاجسٹک کمپنیوں کے نمائندے بھی شامل تھے۔
وزارت ریلوے کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں ریلوے کے شعبے میں سرمایہ کاری، تکنیکی تعاون اور مشترکہ منصوبوں کے امکانات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
وفاقی وزیرِ ریلوے محمد حنیف عباسی نے وفد کو پاکستان ریلوے کے جاری اور مستقبل کے منصوبوں سے آگاہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی تا روہڑی سیکشن پر ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی ) کے ساتھ معاہدہ طے پا چکا ہے، جبکہ روہڑی تا پشاور، نوکنڈی تا گوادر اور ایم ایل۔2 (ML-2) اٹک تا روہڑی منصوبوں پر چین کے ساتھ تعاون کے امکانات زیرِ غور ہیں۔
محمد حنیف عباسی نے کہا کہ کراچی پورٹ سے پشاور تک ریلوے ٹریک مکمل فعال ہے، جس سے وسط ایشیائی ریاستوں تک تجارتی رسائی ممکن بن گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد-تہران-استنبول (آئی ٹی آئی ) ریلوے منصوبہ علاقائی رابطوں اور بین الاقوامی تجارت کے فروغ کے لیے کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔
وزیرِ ریلوے نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان ریلوےبزنس ٹوبزنس(B2B )تعاون اور بلڈآپریٹ ٹرانسفر (BOT)ماڈل کے تحت مشترکہ منصوبوں کے لیے کھلا ہے۔ مستقبل میں چین کے ساتھ تکنیکی اشتراک سے فریٹ آپریشنز، لاجسٹک چین، اور ریل انڈسٹری میں جدید ٹیکنالوجی متعارف کرانے کے امکانات روشن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چینی سرمایہ کاری سے پاکستان ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کی اپ گریڈیشن، رفتار اور کارکردگی میں نمایاں بہتری آئے گی اور مجوزہ اشتراک سے پاکستان کو خطے میں ریلوے ٹرانزٹ حب بننے کا سنہری موقع ملے گا۔چینی وفد نے پاکستان ریلوے کے جاری اصلاحاتی اقدامات، وژن اور پالیسی سمت کو سراہا۔
ملاقات میں فریقین نے مستقبل میں فنی تربیت، جدید نظاموں کے نفاذ اور ریلوے لاجسٹک نیٹ ورک کے فروغ پر اتفاق کیا۔
وفاقی وزیرِ ریلوے محمد حنیف عباسی نے اس موقع پر پاکستان اور چین کے درمیان دیرپا معاشی شراکت داری کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے تعاون سے ریلوے کے شعبے میں ترقی کے نئے دروازے کھلیں گے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل