Loading
جنگ سے تباہ حال غزہ میں شدید سردی، بارش اور طوفانی موسم نے انسانی بحران کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
بے گھر خاندان خیموں میں رہنے پر مجبور ہیں جہاں مناسب پناہ، گرم کپڑوں، خوراک اور طبی سہولتوں کی شدید کمی ہے۔ ان حالات میں خاص طور پر بچوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔
اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے یونیسف نے غزہ میں بچوں کی بگڑتی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری طور پر موسمِ سرما سے بچاؤ کے اقدامات نہ کیے گئے تو نومولود اور کم عمر بچوں کی اموات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
یونیسف کے مطابق لاکھوں بچے عارضی خیموں میں رہ رہے ہیں جو بارش کے پانی سے بھر جاتے ہیں اور سردی سے بچاؤ کے لیے ناکافی ہیں۔
فلسطین میں یونیسف کے کمیونیکیشن چیف جوناتھن کرکس نے کہا کہ خیموں میں رہنے والے بچوں کے کمبل اور کپڑے بھیگ چکے ہیں اور کئی بچوں کے پاس پہننے کے لیے صرف ایک یا دو جوڑے کپڑے ہیں، جس سے انہیں خشک اور گرم رکھنا تقریباً ناممکن ہو گیا ہے۔ انہوں نے بیماریوں کے پھیلاؤ کے بڑھتے خطرے سے بھی خبردار کیا۔
یونیسف نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں بچوں اور خاندانوں کے لیے فوری امداد، گرم کپڑے، محفوظ پناہ گاہیں اور طبی سہولتیں فراہم کی جائیں تاکہ مزید جانی نقصان سے بچا جا سکے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل