Loading
بھارتی میوزک انڈسٹری کے معروف گلوکار کمار سانو ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گئے ہیں، تاہم اس بار وجہ کوئی نیا گانا نہیں بلکہ ایک قانونی تنازع ہے۔ گلوکار نے اپنی سابقہ اہلیہ ریٹا بھٹہ چاریہ کے خلاف ہتکِ عزت کا مقدمہ دائر کر دیا ہے، جس نے شوبز حلقوں میں خاصی توجہ حاصل کر لی ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کمار سانو نے ممبئی ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ریٹا بھٹہ چاریہ نے مختلف میڈیا پلیٹ فارمز پر دیے گئے انٹرویوز میں ان پر جھوٹے اور توہین آمیز الزامات عائد کیے، جس سے ان کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا۔ گلوکار کا کہنا ہے کہ یہ بیانات نہ صرف ان کی عزت پر حملہ ہیں بلکہ 2001 میں ہونے والے طلاق کے معاہدے کی بھی صریح خلاف ورزی ہیں۔
درخواست میں کمار سانو نے عدالت کو بتایا کہ ان الزامات کے باعث انہیں ذہنی اذیت، سماجی بدنامی اور مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ اسی بنیاد پر انہوں نے عدالت سے 30 لاکھ روپے ہرجانے، متنازع انٹرویوز فوری طور پر ہٹانے اور مستقبل میں ایسے بیانات سے روکنے کا حکم دینے کی استدعا کی ہے۔
واضح رہے کہ ریٹا بھٹہ چاریہ نے ستمبر 2025 میں وائرل ہونے والے انٹرویوز میں کمار سانو پر حمل کے دوران بدسلوکی، طبی سہولتوں سے محرومی، بے وفائی اور خاندانی غفلت جیسے سنگین الزامات عائد کیے تھے، جنہیں گلوکار نے مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔
کمار سانو کا مؤقف ہے کہ دونوں کے درمیان 2001 میں باندرہ فیملی کورٹ کے ذریعے باہمی رضامندی سے طلاق ہوئی تھی اور اس کے بعد ایسے بیانات معاہدے کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتے ہیں۔ عدالت میں اس مقدمے کی سماعت 17 دسمبر کو متوقع ہے۔
یاد رہے کہ کمار سانو نے پہلی شادی 1986 میں ریٹا بھٹہ چاریہ سے کی تھی، جن سے ان کے بیٹے جان کمار سانو ہیں۔ بعد ازاں انہوں نے 2001 میں سالونی بھٹہ چاریہ سے شادی کی، جن سے ان کی دو بیٹیاں ہیں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل