Wednesday, October 23, 2024
 

فلسطینیوں کو بلڈوزر سے کچلنے والے اسرائیلی فوجی کی خودکشی

 



فلسطینیوں کو بلڈوزر سے کچلنے والے اسرائیلی فوجی کی خودکشی غزہ میں ظلم و ستم ڈھانے اور فلسطینیوں کو بلڈوزر سے کچلنے والے اسرائیلی فوجی نے خودکشی کرلی، گھر والوں کا کہنا ہے کہ اسے اپنے اندر سے نظر نہ آنے والا خون بہتا ہوا محسوس ہوتا تھا۔ امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق 40 سالہ ایلیران میزراہی کو 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد غزہ میں تعینات کیا گیا تھا ۔ اہل خانہ نے سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ غزہ سے واپس آنے کے بعد اس کی شخصیت بالکل بدل گئی ۔ وہ جنگ کی ہولناکی کے صدمے میں چلا گیا اور پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر (PTSD) کا شکار ہوگیا، اس سے پہلے کہ اسے دوبارہ واپس محاذ پر تعینات کیا جاتا اس نے اپنی جان ہی لے لی۔ اس کی ماں جینی میزراہی نے بتایا کہ "وہ غزہ سے نکل گیا، لیکن غزہ اس سے نہیں نکلا۔ اور اس کے بعد وہ صدمے کی وجہ سے مر گیا۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ ہزاروں فوجی جنگ سے متعلق پی ٹی ایس ڈی اور دیگر ذہنی امراض میں مبتلا ہیں تاہم فوج نے خودکشیاں کرنے والے فوجیوں کی تعداد کے بارے میں سرکاری اعداد و شمار فراہم نہیں کیے۔ ایک سال کے دوران غزہ میں اسرائیل کی بمباری میں 42 ہزار سے زیادہ افراد شہید ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ غزہ میں چار ماہ تک تعینات رہنے والے ایک اسرائیلی فوجی طبیب نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر سی این این کو بتایا۔ ہم میں سے بہت سے فوجی حکومت پر بھروسہ نہیں کرتے اور دوبارہ جنگ کے لیے بھیجے جانے سے بہت خوفزدہ ہیں۔ اسرائیلی حکام نے غزہ کو غیر ملکی صحافیوں کے لیے مکمل بند کر دیا ہے جبکہ وہاں لڑنے والے اسرائیلی فوجیوں نے سی این این کو بتایا کہ انہوں نے ایسی ہولناکیوں کا مشاہدہ کیا جسے باہر کی دنیا کبھی بھی صحیح معنوں میں نہیں سمجھ سکتی۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایک دائمی جنگ چھیڑدی ہے جسے وہ کسی دباؤ کے باوجود ختم نہیں کررہا۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل