Loading
سیالکوٹ سے ڈنکی کے ذریعے یورپ جانے والے نوجوان نے غیر قانونی طریقے سے کسی بھی ملک میں داخلے کے ہولناک سفر کے بارے میں بتایا ہے۔ سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والا فیضان چند سال قبل اچھے مستقبل کے خواب سجائے یورپ جانے کا خواہش مند تھا جس کے لیے اُس نے غیر قانونی راستہ اختیار کیا اور انسانی اسمگلر کو لاکھوں روپے ادا کر کے یورپ کیلیے روانہ ہوا۔ فیضان نے بتایا کہ ڈنکی کے قافلے میں خواتین اور بچے بھی تھے، حاملہ خواتین پہاڑ سے گر کر جاں بحق ہوگئیں تھیں جبکہ سمندر میں کشتی الٹنے سے متعدد نوجوان ہلاک ہوگئے تھے۔ نوجوان نے بتایا کہ سمندر میں اور پہاڑ سے گرنے والوں کو ایجنٹ مرنے کیلیے چھوڑ کر چلے جاتے ہیں۔ اُس نے بتایا کہ ترکیہ کے بارڈ پر ہم پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی جس کی زد میں کچھ نوجوان آئے جبکہ متعدد کو گرفتار کرلیا گیا تھا جبکہ اُس سے پہلے ہی اسمگلرز فرار ہوگئے تھے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل