Sunday, December 22, 2024
 

فرانس؛ توہین رسالت پر ٹیچر کو قتل کرنے والے مسلم نوجوان کے والد سمیت 8 افراد کو قید کی سزا

 



فرانس میں توہین رسالت کے نام پر نو عمر لڑکے کو اپنے ٹیچر کو قتل کرنے کے لیے اکسانے پر 8 افراد کو ایک سے 16 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس میں 2020 کو سیموئل پیٹی کو چیچن پناہ گزین 18 سالہ عبداللہ انظارور نے چھری کے وار کرکے قتل کردیا تھا۔ نوجوان نے اللہ اکبر کے نعرے بھی لگائے تھے۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر عبد اللہ انظارو کو گولیاں مار کر ماورائے عدالت قتل کردیا۔   ٹیچر پر ایک 13 سالہ طالبہ نے الزام لگایا تھا کہ انھوں نے آزادیٔ اظہارِ رائے پر ایک لیکچر کے دوران کلاس میں پیغمبر اسلام ﷺ کی گستاخانہ خاکے دکھائے تھے۔ جس پر یہ معاملہ مسلم والدین نے اسکول انتظامیہ کے سامنے اُٹھایا جنھوں نے شفاف تحقیقات کا وعدہ کیا تھا تاہم اس سے قبل ہی ٹیچر کو قتل کردیا گیا۔ فرانسیسی پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور عبد اللہ انظارو کو قتل پر اکسانے پر 8 ملزمان کو شامل تفتیش کیا گیا تھا جن میں لڑکے کا والد بھی شامل ہے۔ جس پر آج عدالت نے 2 ملزمان کو 16 سال جب کہ لڑکے کے والد کو ٹیچر کے خلاف نفرت انگیز مہم چلانے پر13 سال اور ایک مقامی مسلم رہنما کو اشتعال انگیزی پر 15 سال قید کی سزا سنائی۔ عدالت میں بتایا گیا کہ جس لڑکی نے گستاخانہ خاکے کا کہا تھا وہ سراسر جھوٹ تھا کیوں کہ 13 سالہ طالبہ کو مستقل غیر حاضری اور بُرے رویے کے باعث اسکول سے دو دن کے لیے معطل کیا گیا تھا۔ اس لیے یہ لڑکی متنازع بنائے گئے لیکچر کے روز کلاس میں داخل ہی نہیں ہوسکتی تھی۔ لڑکی کی عمر کم ہونے کی وجہ سے اس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل