Monday, December 23, 2024
 

’’2024 کاروباری طبقے اور عوام کے لیے مشکل ترین سال ثابت ہوا‘‘

 



اسلام آباد(ارشاد انصاری سے) 2024ء پاکستان میں کاروباری طبقے اور عوام کے لیے مشکل ترین سال ثابت ہوا۔ پاکستان بزنس فورم نے سال 2024 کو بزنس کمیونٹی اور عوام کے لیے مشکل ترین سال قرار دیتے ہوئے وزیر خزانہ سے سال 2025 کے لیے واضح اور قابل عمل معاشی روڈ میپ کے اعلان کی اپیل کردی ہے۔ پاکستان بزنس فورم نے وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کو خط لکھ کر سال 2025 کے لیے واضح اور قابل عمل معاشی روڈ میپ کا اعلان کرنے کی اپیل کی۔ پاکستان بزنس فورم نے کہا کہ سال 2024 بزنس کمیونٹی اور عوام کے لیے مشکل ترین سال رہا۔ 2024ء میں  بجلی بلوں اور شرح سود نے بزنس کمیونٹی کو جکڑے رکھا۔  پاکستان کاروبار فرینڈلی ملک نہیں رہا، لہٰذا سب کو مل کر بیٹھنے کی ضرورت ہے۔  بزنس فورم نے خط میں کہا کہ آئی ایم ایف کے ایک اور پروگرام کے باوجود روپیہ مضبوط ہونے میں ناکام رہا۔ حکومت روپے کو مضبوط کرنے کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدامات کرے۔ روپے کی مضبوطی کے بغیر مالی دباوٴ کم کرنے کی کوششیں بے اثر رہیں گی۔ پاکستان بزنس فورم کا کہنا ہے کہ 2024 میں زرعی محاذ پربھی کسانوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، بہت سے لوگ اپنی پیداواری لاگت کی وصولی سے قاصر رہے۔ پنجاب میں گندم کی کاشت کا ہدف 16.5 ملین ایکڑ کا تھا مگر صرف 12 ملین ایکڑ رقبے پر گندم کی فصل کی کاشت ہوئی۔ خط میں مزید لکھا گیا کہ اس وقت میثاق معیشت کی تشکیل کی فوری ضرورت ہے۔  چارٹر کو وسیع سیاسی اتفاق رائے اور سول سوسائٹی کی حمایت حاصل ہو۔ تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے مفاد میں ہے کہ وہ اکٹھے ہوں اور  قوم کی بہتری کے لیے پالیسیوں پر اتفاق رائے پیدا کریں۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل