Loading
بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کے دباؤ اور شرح سود میں کمی کے بعد ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر مزید مہنگا ہوگیا۔ کراچی انٹربینک مارکیٹ ریٹ "کائبور" اور بدلہ ٹرانزیکشن "سواپ" ریٹ گھٹنے کے باعث ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں پیر کو بھی پاکستانی روپیہ دباؤ کی زد میں رہا، حالیہ ہفتوں میں بیرونی قرضوں کی مد میں 2ارب ڈالر کی ادائیگیاں ڈالر کی پیشقدمی کا باعث رہیں۔ بین الاقوامی ریسرچ کمپنی ٹریس مارک کے مطابق بیرونی قرضوں اور سود کی ادائیگیوں کے دباؤ کے باعث 27دسمبر تک پاکستانی روپیہ دباؤ کی زد میں رہے گا۔ انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 4پیسے کی کمی سے 278روپے 37پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن بیرونی قرضوں و سود کی ادائیگیوں اور پاکستان میں خدمات انجام دینے والی غیرملکی کمپنیوں کی ذرمبادلہ میں منافع کی ترسیلات کے دباؤ سے ڈالر کی پرواز شروع ہوئی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 15پیسے کے اضافے سے 278 روپے 56پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 17پیسے کے اضافے سے 279روپے 59پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ نقد ذرمبادلہ کے عوض خام تیل کی درآمدات اور عالمی سطح پر دیگر اہم کرنسیوں کی نسبت ڈالر مضبوط ہونے سے بھی مقامی سطح پر ڈالر کی پرواز جاری رہی۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل