Loading
خیبرپختونخوا کابینہ نے اسلام آباد میں پشتون کمیٹونٹی کو ہراساں کرنے کے حوالے سے صوبائی اسمبلی کی قرارداد کو وفاقی حکومت کو بھیجنے کی منظوری دے دی۔ خیبرپختونخوا کابینہ کے اجلاس میں صوبائی اسمبلی کی قرارداد نمبر 118 پیش کی گئی اور اراکین کو بتایا گیا ہے قرارداد میں آرٹیکل 33 جو کہ شہریوں کے درمیان تصب، نسلی، قبائلی، فرقہ وارانہ اور صوبائی تعصبات کی حوصلہ شکنی کرتا ہے کا حوالہ دے کے کہا گیا ہے کہ اسلام آباد پولیس خیبر پختونخوا کے لوگوں، خاص طور پر پشتونوں کے ساتھ ظلم کر رہی ہے اور پشتون تاجروں کو ہراساں کر رہی ہے۔ خیبر پختونخوا کے شہریوں کے ساتھ ایسا سلوک کیا جا رہا ہے جیسے وہ اس ملک کے شہری نہیں ہیں۔ وفاقی حکومت کی جانب سے پشتون کمیونٹی کے خلاف کیے جانے والے مظالم غیر قانونی اور غیر آئینی ہیں، لہذا خیبر پختونخوا اسمبلی صوبائی حکومت کو سفارش کرتی ہے کہ وہ وفاقی حکومت سے پرزور سفارش کرے کہ اسلام آباد پولیس خیبر پختونخوا کے لوگوں، خاص طور پر پشتونوں، کے خلاف ظلم و بربریت کا خاتمہ کرے اور انہیں اسلام آباد میں کاروبار کرنے کے دوران غیر ضروری طور پر ہراساں نہ کرے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل