Tuesday, July 22, 2025
 

بیلجیئم کے بادشاہ کی غزہ میں سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت

 



بیلجیئم کے بادشاہ فلپ نے غزہ میں کی صورت حال کو انسانیت کے لیے شرمندگی کا باعث قرار دیتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بیلجیم کے بادشاہ فلپ عمومی طور پر دنیا کے سیاسی کے معاملات سے خود کو علیحدہ رکھتے ہیں اور کسی بھی تنازع پر لب کشائی نہیں کرتے۔ تاہم اب بیلجیئم کے بادشاہ نے اپنے شاہی منصب اور روایات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اور ملک کے قومی دن کے اہم موقع پر غزہ کے حوالے سے غیر معمولی بیان جاری کیا ہے۔ برسلز میں شاہی محل سے خطاب کرتے ہوئے بادشاہ فلپ نے کہا کہ میں اُن تمام آوازوں میں شامل ہوں جو غزہ میں سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کر رہے ہیں جہاں معصوم لوگ بھوک سے مر رہے ہیں، بمباری کا شکار ہو رہے ہیں اور محصور علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ جنگ کی یہ ابتر صورتحال بہت زیادہ طویل ہوچکی ہے۔ یہ انسانیت کے لیے باعثِ شرم ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے اس مطالبے کی حمایت کرتا ہوں کہ اس ناقابلِ برداشت بحران کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔ بادشاہ فلپ کی جانب سے کسی بین الاقوامی تنازع پر اس قدر دوٹوک اور سخت بیان پہلی بار سامنے آیا ہے۔ یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب بیلجیم کی وفاقی حکومت عمومی طور پر غزہ کے بحران پر نسبتاً محتاط مؤقف اپنائے ہوئے ہے۔ یاد رہے کہ اسرائیل نے اکتوبر 2023 سے غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے کہ جس میں 60 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور سوا لاکھ سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ اسرائیل نے نہ صرف غزہ بلکہ لبنان، ایران اور شام پر حملے کیے۔ ان حملوں میں حماس، حزب اللہ کی پوری قیادت اور ایران کے اعلیٰ کمانڈرز سمیت ایٹمی سائنسدان شہید ہوچکے ہیں۔    

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل