Loading
کولکتہ: مغربی بنگال کے دارالحکومت کے ایک اسپتال میں جنسی زیادتی کے بعد بیدردی سے قتل ہونے والی خاتون ڈاکٹر کے والدین نے پولیس کی جانبداری کو بے نقاب کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کولکتہ جنسی زیادتی اور قتل کیس میں مقتولہ کے والدین نے انکشاف کیا کہ پولیس نے شروع دن سے ہمارا ساتھ نہ دیا اگر ڈاکٹرز ہڑتال نہ کرتے اور سوشل میڈیا پر آواز نہ اُٹھتی تو پولیس کیس کب کا ختم کرچکی ہوتی۔
مقتولہ کے والدین نے مزید کہا کہ پولیس نے اس کیس میں نہ صرف شواہد مٹانے کی کوشش کی بلکہ پیسوں کا لالچ دیکر ہم پر کیس سے دستبردار ہونے کے لیے بھی دباؤ ڈالا۔ والدین نے حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : کولکتہ میں خاتون ڈاکٹر زیادتی کیس؛ انکشافات سے بھری سی بی آئی کی رپورٹ
لیڈی ڈاکٹر کی والدہ نے احتجاجی مظاہرے کے دوران میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ مظاہرہ انصاف ملنے تک جاری رہنا چاہیے۔ مقتولہ کے والد نے بھی شہریوں سے مظاہروں میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شرکت کرنے کی اپیل کی۔
والدین نے کہا کہ عوام ہمارا ساتھ دیں، انصاف اتنی آسانی سے نہیں ملتا لیکن عوام ساتھ دیں تو یہ ممکن ہے۔
یاد رہے کہ اس کیس میں پولیس نے سنجے رائے نامی ایک ملزم کو حراست میں لیا ہے جو پولیس رضاکار ہے۔ سی بی آئی کی تحقیقات میں ثابت ہوا کہ یہ اجتماعی زیادتی کا کیس نہیں بلکہ صرف گرفتار ملزم اس واردات میں ملوث تھا۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل