Loading
ماضی میں اداکاری کےشعبے لوہا منوانے والی شہناز شیخ اب آرٹ کی دنیا میں بھی اپنا نمایاں مقام بنارہی ہیں۔ شہناز شیخ کے خوبصورت رنگوں ثقافت اور قدرتی امتزاج پر مبنی سولو شو نے شائقین کے دل جیت لیے۔ شائقین میں فیبرک ڈیزائنر بھی شامل تھے۔ ایک ڈیزائنر نے شہناز شیخ کی پینٹنگ سے متاثر ہوکر اپنی ملبوسات کی ڈیزائننگ میں لانےکا عندیہ دیا۔ اوشین آرٹ گیلری میں منعقدہ شہناز شیخ کے دوسرے سولو شو میں 15 قیمتی فن پارے سجائے گئے۔ فن پاروں کی یہ نمائش چار روز تک جاری رہے گی۔ کینوس پر بنائے جانے والے فن پاروں میں قدرتی حسن، پھولوں، پرندوں کو مختلف مکسڈ رنگوں میں ڈھالا گیا۔ اس موقع پر آرٹسٹ شہناز شیخ کا کہنا تھا کہ ان کے فن پاروں کا کوئی عنوان نہیں ہے اور شائقین فن پاروں کو دیکھ کر جو بھی تصور کریں،ان کا مقصد خوش رہنے کی کوشش ہے اور سب خوش رہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں پیپر پر بنائے گئے فن پاروں میں مکس کلرز کا استعمال کیا ہے۔ ممتاز آرٹسٹ قیصر عشرت نے کہا کہ شہناز شیخ ایک مکمل آرٹسٹ ہیں جنہوں نے انتہائی محنت طلب فن پارے بنائے، انہوں نے اپنے فن پاروں میں مشرقی ثقافت کو منعکس کرتے ہوئے مور کے کلر کو ابھارا ہے۔ پروفیشنل آرٹسٹ مہتاب علی نے کہا کہ شہناز شیخ کے فن پاروں میں انتہائی نفاست اور باریک بینی کے ساتھ کام کیا گیا ہے۔ فن پاروں میں نیلے رنگ کو نمایاں کرتے ہوئے موتی ہاتھی گھوڑے کی بہترین کمپوزیشن ہے اور خوابوں کی کہانی نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہناز شیخ نے 1977 میں باقاعدہ این سی اے سے پاس آوٹ کیا، ان کے کام میں جنون نظر آرہا ہے۔ پروفیشنل ڈیزائنر طیبہ آصف نے کہا کہ شہناز شیخ کے فن پارے بیلنسڈ رنگوں پر مشتمل ہیں، ان کے فن پاروں میں خوبصورت کام سے وہ انتہائی متاثر ہوئی ہیں انتہائی آرٹسٹک کام کیا گیا ہے اور میری خواہش ہے کہ شہناز شیخ کے خوبصورت فن پاروں کو فیبرک پر ڈیزائن کروں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل