Monday, February 03, 2025
 

منشیات اسمگلنگ میں پھنسے خاندان کی بے گناہی کیسے ثابت ہوئی؟ تفتیش میں حیران کن انکشاف

 



ایئرپورٹ پر بیگ کا ٹیگ تبدیل کرکے بے گناہ خاندان کو پھنسانے والے انٹرنیشنل ڈرگ گینگ کے 9 ملزمان کو گرفتارکرلیا گیا جب کہ معاملے کی تفتیش کے دوران اہم تفصیلات سامنے آگئیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق دسمبر میں ایک پاکستانی خاندان کے 5 افراد کو سعودی عرب میں منشیات اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا۔ گزشتہ روز وزارت داخلہ کی جانب جاری بیان میں بتایا گیا کہ اس ’بے گناہ‘ خاندان کو لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ’پھنسایا‘ گیا جہاں اُن کے ایک بیگ کا ٹیگ تبدیل کر دیا گیا تھا۔ وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس کی کاوشوں سے خاندان کے 5 افراد پاکستان واپس آ گئے جبکہ اس خاندان کو پھنسانے والے انٹرنیشنل ڈرگ گینگ کے 9 ملزمان گرفتار کر لیے گئے ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: ایئرپورٹ پر بیگ ٹیگ تبدیل کرکے بے گناہ خاندان کو پھنسانے والےعالمی منشیات گینگ کے 9 ملزم گرفتار اس کیس کی تحقیقات سے منسلک اے این ایف کے ایک افسر کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے بارے میں سعودی حکام نے بھی باضابطہ طور پر پاکستان کو مطلع کر دیا تھا، ’یہ واقعہ بڑا عجیب تھا۔ ٹیگ تبدیل کرنا خوفناک تھا۔ اس سے کچھ بھی ہو سکتا تھا۔ تفتیشی ٹیم کے ممبر کے مطابق بظاہر یہی لگتا ہے کہ یہ سارا منصوبہ سوچا سمجھا تھا۔ ’مذکورہ خاندان بزرگ اور شریف لوگوں پر مشتمل تھا۔ سوچا گیا ہوگا کہ اس خاندان کے سامان کی زیادہ تلاشی نہیں ہو گی۔‘ مگر توقعات کے برعکس یہ خاندان جدہ ایئرپورٹ پر اپنا بیگ، جس پر کوئی ٹیگ نہیں تھا، لے کر چلا گیا جبکہ اس نے وہ بیگ نظر انداز کر دیا جس پر اس کا ٹیگ تبدیل کر کے لگایا گیا تھا۔ ’ممکنہ طور پر باقی بیگز پر ٹیگ موجود تھے۔ ایک ہی خاندان تھا، اس لیے ایک بیگ پر ٹیگ کی عدم موجودگی پر کسی نے توجہ نہیں دی اور یہ جدہ ایئر پورٹ چھوڑ کر چلے گئے۔‘ تفتیشی ٹیم کے ممبر نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ’ایئرپورٹ پر ایک کیریئر نے اس خاندان پر نظر رکھی ہوئی تھی کہ وہ ٹیگ والا بیگ لے کر چلے جائیں گے تو یہ ایئر پورٹ سے باہر یا اُن کے ہوٹل میں جا کر ان سے بیگ لے لیں گے۔ مگر جب خاندان نے بیگ کو نظر انداز کر دیا تو اب کیریئر کے لیے وہ بیگ ایئر پورٹ سے باہر لے جانا ممکن نہیں رہا تھا۔‘ وہ کہتے ہیں کہ بظاہر جو لوگ اس منصوبے میں ملوث تھے انھیں خطرہ نظر آیا اسی لیے انھوں نے بیگ ایئرپورٹ پر رہنے دیا۔ جب اس لاوارث بیگ کی تلاشی لی گئی تو اس میں منشیات برآمد ہوئیں۔ یوں اس بیگ پر ٹیگ دیکھ کر خاندان کو ہوٹل سے گرفتار کیا گیا تھا۔ گزشتہ روز وفاقی وزیرداخلہ و انسداد منشیات محسن نقوی نے منشیات کیس سے رہائی پانے والے بے گناہ خاندان سے ان کی  رہائش گاہ پر جاکر ملاقات کی، ڈی جی اینٹی نارکوٹکس فورس میجر جنرل عبدالمعید بھی ہمراہ تھے۔ وزیر داخلہ و انسداد منشیات محسن نقوی  نے  متاثرہ خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور رہائی و وطن واپسی پر مبارکباد دی اور کہا کہ آپ کو جو تکلیف اٹھانا پڑی وہ الفاظ میں بیان نہیں کی جا سکتی۔  محسن نقوی کا کہنا تھا کہ اے این ایف نے دن رات محنت کر کے انٹرنیشنل گینگ کا سراغ لگایا اور  اصل ملزمان کو گرفتار کیا، سعودی عرب کی حکومت نے بھی بہت تعاون کیا ۔ سعودی حکومت کا خصوصا شکریہ ادا کرتا ہوں۔  محسن نقوی نے بے گناہ خاندان کی رہائی کے لیے فوری اقدامات پر ڈی جی اے این ایف میجر جنرل عبدالمعید اور ان کی  پوری ٹیم کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ اے این ایف کی ٹیم کو خصوصی ایوارڈز دیں گے، اے این ایف کی ٹیم نے اللہ تعالٰی کو راضی کیا ہے۔  اے این ایف کے ریجنل ڈائریکٹر بریگیڈئر سکندر حیات۔ ڈائریکٹر انفورسمنٹ بریگیڈئر عمران ۔ ڈائریکٹر انٹیلیجنس کرنل کامران اور اعلی حکام بھی اس موقع  پر موجود تھے۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل