Loading
بھارت کی ریاست مدھیا پردیش کے ضلع دیواس میں پولیس نے چمپیئنزٹرافی میں ٹیم کی کامیابی پر مبینہ طور پر بدترین جشن منانے والے افراد کو سزا کے طور پر سر منڈھوا کر گلیوں میں پھرایا۔ بھارت میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے کرکٹ ٹیم کی جیت کا جشن مناتے ہوئے کشیدگی پھیلانے اورپولیس پر حملے کے الزام میں مذکورہ نوجوانوں کے خلاف نیشنل سیکیورٹی ایکٹ (این ایس اے) کی دفعات لگائیں، جس کے تحت کسی بھی ملزم کو 12 ماہ تک قید ہوسکتی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ پولیس نے ان نوجوانوں کے سر منڈھایا اور انہیں گلیوں میں گھماتے رہے اور انہیں رات کو دیر تک جشن منانے کی سزا دی۔ مزید بتایا گیا کہ ان نوجوانوں کو پولیس نے اپنی حراست میں گلیوں میں گھمایا جبکہ حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن اسمبلی گیاتری راجے پوار نے دیواس کے سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) پونیت گیہلوٹ سے اسی معاملے پر ملاقات بھی کی ہے۔ رکن اسمبلی نے بتایا کہ یہ نوجوان ملک کے دیگر علاقوں کی طرح بھارت کی جیت کا جشن منا رہے تھے، وہ عادی مجرم نہیں ہیں اور انہیں سرعام اس طرح گھمانا مکمل طور پر غیرمنصفانہ عمل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایس پی سے ملاقات کے دوران موجود ان کے اہل خانہ نے پولیس کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے اور ایس پی نے معاملے کی انکوائری کا یقین دلایا ہے۔ ایس پی پونیت گیہلوٹ نے کہا کہ اتوار کو رات گئے ہونے والے جشن اور پیر کو پیش آنے والے واقعات کی تفتیش شروع کردی گئی ہے اور تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا اور تعین کیا جائے گا کہ آیا گرفتار افراد اس واقعے میں ملوث بھی تھے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایڈیشنل ایس پی جیوئیر سنگھ بھاڈوریا کو مقررہ 7 روز میں انکوائری کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے اور جو بھی اس معاملے کے ذمہ دار ہیں ان کو مناسب سزا دی جائے گی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب بھارت کی ٹیم نے دبئی میں نیوزی لینڈ کو4 وکٹوں سے شکست دے کر چمپیئنزٹرافی جیت لی تو دیواس میں بڑے پیمانے پر جشن منایا جا رہا تھا۔ بتایا گیا کہ پولیس اسٹیشن کے انچارج اجے سنگھ گجر کی سربراہی میں پولیس نے چند نوجوانوں خطرناک انداز میں جشن منانے سے روکا تو تصادم ہوگیا اور نوجوانوں نے پولیس کے ساتھ بدتمیزی کی اور انہیں وہاں سے واپس جانے پر مجبور کیا۔ مزید بتایا گیا کہ نوجوان اس قدر اشتعال میں آگئے تھے کہ ان میں سے کئی نوجوانوں نے پولیس کی گاڑی کا پیچھا کیا اور پتھراؤ کیا۔ بعد ازاں پولیس نے 10 نوجوانوں کو گرفتار کرلیا اور انہیں جبری طور پر گنجا کرکے گلیوں میں گھمایا۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل