Wednesday, March 12, 2025
 

روزکھاؤ انڈے

 



پچھلے دنوں ہم نے ایک سیاسی اورمنتخب نمایندوں کی نوکری فروشی کا ذکر کیا تھا جس کا نام آئل اینڈ گیس رکھا گیا، اس ادارے نے تیل اورگیس زمین سے تو نہیں نکالا لیکن بے بیچارے نوجوانوں سے خوب خوب نکالا، جو بیروزگاری کی وجہ سے سب کچھ کرنے کو تیار ہوجاتے ہیں ۔ اب ہماری بات کی تصدیق آڈیٹر جنرل کی اس رپورٹ نے بھی کردی ہے جو اسی ادارے میں ہونے والی دکانداریوں پر مبنی ہے ، سیکڑوں بے چارے اس میں مطلوبہ قیمت کے عوض بھرتی کیے گئے اور پھر نکالے گئے کہ کوئی اور زیادہ قیمت دینے والا ضرورت مند بھی لوٹا جا سکے ، یوں بیچارے بہت سارے پڑھے لکھے نوجوان آتے رہے۔ ان اور آوٹ ہوتے رہے اور دکانداری زوروں پر چلتی رہی، وہ بدنصیب رقم تو ہارگئے لیکن ساتھ ہی عمر بھی ہار کر اوور ایج ہوگئے،بہت سے بیچاروں نے عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا لیکن عدالتوں میں بھی اسی ملک وقوم کے بندے بیٹھے ہوتے ہیں اور وہ اپنی نوکریاں خرید چکے ہوتے ہیں خیر ان نوجوانوں کی قتل گاہ کے اسرار ابھی اور بھی کھلیں گے ۔ ہم ایک اور مجوزہ ادارے کا ذکر خیر کرنا چاہتے ہیں جس کے قیام کا اعلان وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا نے کیا ہے اورمعاونین اس پر پھلجھڑیاں چھوڑ رہے ہیں۔ جناب وزیراعلیٰ کے اعلان و بیان کے مطابق پولیس کے متوازی یا پولیس کی مدد کے لیے ایسی ہی ایک اورفورس قائم کی جائے گی۔ ہمیں نہیں معلوم کہ اس نئی فورس کی زچگی ہوئی ہے یا نہیں یا دوسرے تمام منصوبوں اورمژدہ ہائے جنت الفردوس کی طرح کاغذوں ہی کاغذوں میں زندہ رہ کر فوت ہوجائے گا ،کاغذوں میں زندہ رہنے اور وفات پانے پر ایک لطیفہ دم ہلا رہا ہے جو خالص ہمارا طبع زاد اور ٹی وی پرنشر شدہ ہے ۔ اس لطیفے نما حقیقے میں ایک بوڑھے کی پنشن بند ہوجاتی ہے تو وہ متعلقہ دفتر جاکر پتہ لگانے کی کوشش کرتا ہے، متعلقہ بابو مناسب اورحق حلال فیس لے کر کاغذات میں غوطہ لگاتا اورکافی دیر تک غوطہ خوری کے بعد بڈھے کو یہ مژدہ سناتا ہے کہ تم تو مرچکے ہو، بڈھا حیران ہوکر کہتا ہے ،کیسے مرچکا ہوں ، یہ جو تمہارے سامنے زندہ وپایندہ لیکن شرمندہ کھڑا ہوں ، بابوجی اسے کہتا ہے ،میں کاغذات کی بات کررہا ہوں تم کاغذات میں مرچکے ہو، بڈھا طیش میں آکر بولتا ہے۔  کیا میں کوئی کیڑا ہوں، دیمک ہوں، مچھر، مکھی ہوں جو کاغذات میں دب کر مرچکا ہوں لیکن اس کا سارا گرجنا برسنا بے کار جاتا ہے ، بابو اسے بس یہی بتاتا ہے کہ تم کاغذات میں مردہ ہو اور مردہ ہونے کی وجہ سے تیری پنشن بھی مردہ ہوچکی ہے، کافی دیر تک بحث مباحثے کے بعد بابوجی مزید تھوڑا سا حلال لے کر اورجیب میں منتقل کرنے کے بعد بتاتا ہے کہ خود کو کاغذات میں زندہ کرنے کے لیے اسے کچھ مسیحاؤں سے رجوع کرنا پڑے گا جس میں گاؤں کے نمبردار ، پٹواری اورتحصیل دار سے لے کر اوپر کے کچھ ہفت خوانوں سے گزرکر آنا ہوگا، بیچارا برسرزمین زندہ لیکن کاغذات میں مردہ بوڑھا چل پڑتا ہے اورجیسا کہ کلرک نے سمجھایا ہوا تھا، دوچار مہینے میں متوقع پنشن سے کئی گنا زیادہ خرچ کرکے کاغذات میں زندہ ہوجاتا ہے لیکن جب متعلقہ بابوجی کے پاس پہنچتا ہے تو وہ اسے صرف تین مہینے کی پنشن دیتا ہے ، بڈھا کہتا ہے کہ تین نہیں بلکہ میری چھ مہینے کی پنشن باقی ہے ۔ بابوجی پھر کاغذات میں غوطہ زن ہوجاتا ہے اورتھوڑی دیر کی غواصی کے بعد بتاتا ہے کہ یہ تو کرنٹ سہ ماہی کی پنشن ہے جس میں تم نے خودکو کاغذات میں زندہ کردیا لیکن اس سے پہلے والی سہ ماہی میں تم بدستور مردہ ہو اس لیے تمہیں الگ سے ثبوت لانا ہوگا کہ موجودہ سہ ماہی سے پہلی والی سہ ماہی میں بھی تم زندہ ہو۔ تو جناب عالی برسرزمین کی دنیا الگ ہے اورکاغذی دنیا الگ ہے بلکہ اب تو ایک تیسری دنیا ’’بیانات‘‘ کی بھی لانچ ہو چکی ہے جس میں جوہوتا ہے وہ ہوتا نہیں اورجو نہیں ہوتا وہ ہی ہوتا ہے ، اگر آپ نے غور فرمایا ہے تو اس تیسری بیانات کی دنیا میں وہی سب کچھ ہوتا ہے جو باقی دو دنیاؤں تک پہنچنے سے پہلے ہی فوت ہوجاتا ہے ۔ اس تیسری دنیا میں آج کل عوام جنت الفردوس پہنچ کر قیام وطعام میں مصروف ہیں، پہلی ترجیحات سب کی سب پوری ہوچکی ہیں ہرطرف امن وامان کا دوردورہ ہے ، راوی کے ساتھ ساتھ ، چناب، جہلم، ستلج، بیاس کے ساتھ ساتھ دریائے سندھ بھی چین ہی چین لکھتا ہے ، شیر اوربکری ایک بوتل سے منرل واٹر پی رہے ہیں ۔  پی ٹی آئی کی دکان میں ہم نے دیکھا ہے ، دیکھ رہے ہیں اوردیکھتے رہیں گے کہ بکریاں چرانے والے اب بھینس چرارہے ہیں، انڈے بٹورنے والے پولٹری فارم کھولے ہوئے ہیں اور سبزیاں بیچنے والے نوکریاں بیچ رہے ہیں ۔ خیروہ تو اب ہمارا مقدر ہے لیکن اس نئی فورس سے بہتوں کا بھلا ہوجائے گا بشرطیکہ چوزہ انڈے سے نکل آیا کیوں کہ چوزہ وہ واحد آئٹم ہے جسے پیدا ہونے سے پہلے بھی کھایا جاسکتا ہے اورپاکستان میں عموماً اورصوبہ خیر پخیر میں خصوصاً بے تحاشا کھایا جاتا ہے ۔  منڈے ہو یا سنڈے خوب کھاؤ انڈے

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل