Monday, July 07, 2025
 

ٹرینوں کو حادثات سے بچانے والا ’’سیمو لیٹرز‘‘ دو سال سے خراب، طالبعلم تربیت سے محروم

 



پاکستان ریلویز کے افسران اور ملازمین سمیت سیکڑوں زیر تعلیم ملکی و غیر ملکی طالب علموں کو جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنے والا ’’سیمو لیٹرز‘‘ دو سال سے زائد عرصہ سے خراب ہے۔ سیمو لیٹرز کا سافٹ ویئر خراب ہونے سے ریلوے کے ڈرائیور اور نہ انجینئرز تربیت حاصل کر پا رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ریلوے کے حادثات میں کئی گنا اضافہ ہوگیا۔ آئے روز لاہور سمیت ملک بھر میں چلنے والی ریل گاڑیوں کے پٹڑی سے اترنے کے درجنوں واقعات ہو چکے ہیں۔ وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کے حکم کے باوجود سیمو لیٹرز ٹھیک نہ ہو سکا۔ پاکستان ریلویز ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق پاکستان ریلویز اکیڈمی والٹن لاہور میں واقع جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ تربیت فراہم کرنے والا ’’سیمو لیٹرز‘‘ ڈھائی سال سے خراب پڑا ہے۔ سیمو لیٹرز خراب ہونے سے سب سے زیادہ نقصان پاکستان ریلویز کے زیر تربیت حاضر سروس ڈرائیورز اور زیر تعلیم سیکڑوں طالب علموں کو ہو رہا ہے۔ ٹرین کس طرح چلائی جاتی ہے، ایمرجنسی کی صورتحال میں کیسے کنٹرول کیا جاتا ہے، لائن تبدیل کیسے ہوتی ہے اور اگر کوئی حادثہ پیش آ جائے تو اس کے بعد کی صورتحال پر کیسے قابو پایا جاتا ہے، یہ سب سیمو لیٹرز کے ذریعے سیکھا جاتا ہے جبکہ افسران کو ریسرچ اور ریفریش کورسز بھی کروائے جاتے ہیں۔ ڈھائی سال قبل سیمو لیٹرز کے سافٹ ویئر میں کچھ خرابی ہوئی، جس کو مقامی سافٹ ویئر انجینئر بھی ٹھیک کر سکتا ہے مگر ریلوے انتظامیہ مقامی سافٹ ایئر انجینیئر کے بجائے غیر ملکی سافٹ ویئر انجینئر سے ٹھیک کروانا چاہتے ہیں جس پر لاگت ڈالرز میں آئے گی جبکہ مقامی سافٹ وئیر انجینئرز چند لاکھ میں سیمو لیٹرز کی خرابی کو دور کر سکتے ہیں۔ ریلوے انتظامیہ اس بات کی اجازت نہیں دے رہی۔ ریلوے اکیڈمی والٹن میں زیر تعلیم طالب علموں نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے پر بتایا کہ ہمارا تعلیمی سال مکمل ہونے کو ہے مگر ہم سیکڑوں طالب علم اس جدید ترین ٹیکنالوجی سے فائدہ نہیں اٹھا سکے اور اسکے بغیر ہی تعلیم مکمل کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ والٹن اکیڈمی ریلوے میں سری لنکا، افغانستان، تنزانیہ اور گھانا سمیت دیگر افریقی ممالک کے درجنوں طالب علم زیر تعلیم ہیں۔ والٹن اکیڈمی سے سالانہ 1500 سے لیکر دو ہزار کے قریب طالب علم آتے ہیں۔ اس سلسلے میں وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی سے بات کی تو انہوں نے چیف ایگزیکٹو آفیسر ریلوے عامر علی بلوچ سے اس بارے میں پوچھا تو جواب ملا خراب ہے اور جلد ٹھیک ہو جائے گا، جس غیر ملکی کمپنی سے یہ سیمو لیٹرز خریدا گیا ہے اسی کمپنی سے بات چیت چل رہی ہے، جلد اس سمیو لیٹرز کی خرابی کو دور کر لیا جائے گا۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل