Loading
یمن کے حوثیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ لائبیریا کے جھنڈے والے تجارتی جہاز "میجک سیز" کو میزائلوں اور ڈرون سے نشانہ بنایا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن کے حوثی باغیوں نے دعویٰ کیا کہ اس حملے کے نتیجے میں بحیرہ احمر میں لائبیریا کے جھنڈے والا تجارتی جہاز ڈوب گیا۔ حوثیوں حملے سے جہاز میں آگ لگ گئی اور پانی بھرنے کے باعث وہ آہستہ آہستہ ڈوبنے لگا جس پر عملے کے 19 افراد اور 3 سیکیورٹی گارڈز جہاز سے کود کر چھوٹی کشتی میں سوار ہوگئے۔ حوثی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ اُس کمپنی کے خلاف کیا گیا جس کا جہاز اسرائیلی بندرگاہوں میں داخل ہونے کی بار بار خلاف ورزی کرتا رہا۔ دوسری جانب جہاز کے تجارتی مینیجر "اسٹیم شپنگ" نے وضاحت دی ہے کہ یہ جہاز چین سے ترکی کھاد اور لوہا لے جا رہا تھا اور اس کا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ حوثیوں کے اس حملے کے بعد اسرائیلی فوج نے جوابی کارروائی میں واقع حدیدہ، راس عیسیٰ، الصلیف بندرگاہوں اور راس کتیب بجلی گھر پر بمباری کی۔ اسرائیل نے کہا کہ اس نے ایک ریڈار سسٹم کو بھی نشانہ بنایا جو حوثیوں کے قبضے میں موجود جہاز گلیکسی لیڈر پر نصب تھا۔ حوثی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ اسرائیلی طیاروں کو پسپا ہونے پر مجبور کر دیا اور یمن میں حوثیوں کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل