Loading
بھارتی ریاست ہریانہ کے ضلع بھیوانی میں دو مسلم خاندانوں پر ہندوتوا کے غنڈوں نے حملہ کرکے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور گھروں میں توڑ پھوڑ کرنے بعد نذر آتش کردیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہندوتوا کے غندوں نے مسلم خاندانوں کے گھروں میں موجود تمام سامان باہر نکال کر پھینک دیا۔ نقاب پوش حملہ آوروں نے ہاتھوں میں ہتھوڑے اُٹھا رکھے تھے اور متاثرہ گھروں سے دو موٹرسائیکلیں، ایک ٹی وی، واشنگ مشین اور دیگر قیمتی سامان بھی لوٹ کر لے گئے۔ متاثرہ خاندانوں نے رات کھلے آسمان تلے بے یار ومددگار ایسی حالت میں گزاری کہ کھانے پینے کے لیے بھی کچھ نہ تھا۔ مودی کے یاروں اور ہندوتوا کے غنڈوں نے دھمکی دی تھی کہ متاثرہ خاندانوں کی مدد کرنے والوں کو بھی عبرت کا نشانہ بنادیں گے۔ اس تمام صورت حال میں پولیس نے مودی سرکاری سے وفادری نبھائی اور مظلوم خاندانوں کی مدد کے بجائے خاموشی تماشائی بنی رہی۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گھر جل کر خاکستر ہوگئے اور ان باہر پڑا سامان بھی جل چکا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب راجستھان سے تعلق رکھنے والی ایک ہندو لڑکی نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کرکے مسلم لڑکے سے شادی کی۔ نوبیاہتا جوڑے نے جان سے مارنے کی دھمکیوں کی وجہ سے شادی کے فوری بعد علاقہ چھوڑ گئے تھے۔ علاقے سے چلے گئےساتھ فرار ہو گئی۔ اسی واقعے کو بنیاد بنا کر مسلم خاندانوں کے گھروں کو نشانہ بنایا گیا۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل