Loading
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ جن 27 یو ٹیوب چینلز کو بند کیا جا رہا ہے، ان میں سے زیادہ تر بھگوڑے ہیں، پیسے کمانے اور ریٹنگ بڑھانے کے لیے سنسنی پھیلانے والے یو ٹیوبرز کے خلاف کرمنل کارروائی بھی کی جائے گی۔ اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان بار بار این آر او مانگ رہے ہیں، کبھی امریکا سے بندے لے آتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے اسرائیلی سسرالی تکلیف میں ہیں کہ وہ کیوں سزا بھگت رہے ہیں، عمران خان کے بچے ضرور آئیں تاکہ انہیں پتا چلے کہ ان کے والد نے کیا کھلواڑ کیا۔ طلال چوہدری نے کہا کہ عمران خان کے بچے آئیں گے نہیں، اس بندے کو بچانے کے لئے لابی کام کر رہی ہے، اس لابی کا یہ بچہ ہے، داماد بنایا ہوا ہے۔ عدالت کی جانب سے 27 یوٹیوب چینلز بند کرنے کے حکم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک قانون ہے، اس کی پاسداری کرنی ہوگی۔ وزیر مملکت نے کہا کہ پوری دنیا میں سائبر سے متعلق قوانین ہیں، آپ یہ نہیں کر سکتے کہ ہاتھ میں موبائل اٹھا کر فتوے دیں، آپ انتشار کے لیے سوشل میڈیا استعمال نہیں کر سکتے، قوانین کے تحت یہ سب کچھ چل سکتا ہے۔ ایک سوال پر کہ حکم کی زد میں آنے والوں میں سے بیشتر کو تو سنا ہی نہیں گیا، وہ کہہ رہے ہیں کہ ہمیں بلا کر ہماری بات تو سن لیتے، طلال چوہدری نے جواب دیا کہ یہ زیادہ تر بھگوڑے ہیں، یہ سوشل میڈیا سے پیسے کمانے کے لیے سنسنی پھیلاتے ہیں، سنسنی پھیلا کر ریٹنگ بڑھاتے ہیں۔ وزیر مملکت نے کہا کہ جو لوگ صحافتی آداب کے مطابق بات کرتے ہیں، ان کے ویلاگ کو اتنی ریٹنگز اور فالوورز نہیں ملتے، پیسے انہیں ملتے ہیں، ان چینلز اور ویب سائٹ سے اور افرا تفری یہاں پر پھیلاتے ہیں۔ طلال چوہدری نے کہا کہ یہ نہیں ہوگا اور ان پر ابھی کرمنل کارروائی بھی ہوگی۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل