Monday, July 14, 2025
 

دماغی طور پر جوان رہنے والے بوڑھے افراد طویل عمر پاتے ہیں، تحقیق

 



عام طور پر بڑھاپے میں زندگی کی ترنگ، امیدیں، جستجو اور خواہشات ختم ہوجاتی ہیں جو کہ انسان کی قبل از وقت موت کی وجہ بن سکتی ہیں تاہم دماغی طور پر جوان رہنے سے عمر طویل ہوتی ہے۔ اس بات کا انکشاف حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق کے دلچسپ نتائج میں ہوا ہے۔ جس کے مطابق جو لوگ بڑھاپے میں اپنا دماغ جوان رکھتے ہیں اُن میں جلدی موت کا خطرہ نہیں ہوتا اور وہ طویل عمر پاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق بڑھاپے میں بھی دماغ کو جوان رکھنے والے افراد میں الزائمر جیسی بیماری کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔ نیچر میڈیسن جرنل میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں لکھا گیا ہے کہ "بوڑھے" دماغ والے افراد میں 15 سال پہلے ہی موت کا خطرہ تین گنا بڑھ جاتا ہے جبکہ "جوان" دماغ والوں میں یہ خطرہ 40 فیصد کم ہوتا ہے۔ محققین نے برطانیہ کے بائیو بینک کے 44,500 افراد کے خون کے نمونوں کا تجزیہ کیا اور 11 مختلف اعضاء کی حیاتیاتی عمر کا جائزہ لیا۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ بوڑھے دماغ والوں کو الزائمر کا خطرہ 3 گنا زیادہ تھا جبکہ جوان دماغ اس خطرے کو چار گنا کم کرتا ہے۔ تحقیقی ٹیم کے سربراہ ٹونی ویس-کورے کے مطابق، یہ نتائج مستقبل میں اعضاء کی حیاتیاتی عمر کی بنیاد پر بیماریوں کی تشخیص کے لیے نئے ٹیسٹس کی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقی نتائج کا مزید جائزہ لینے کے بعد مذکورہ خون کے ٹیسٹ کو چند سالوں میں مارکیٹ میں لانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں تاکہ دماغ، دل اور مدافعتی نظام جیسے اہم اعضاء کی صحت کی نگرانی کر سکے گا۔ دماغی طور پر جوان رہنے کا مقصد کیا ہے؟ ماہرین کے مطابق بڑھاپے یا ادھیڑ عمری میں دماغی طور پر جوان رہنے کا مطلب ہے خود کو ذہنی طور پر متحرک، فعال رکھنا ہے۔ یعنی کے انسان کے ذہن میں نئے خیالات پیدا ہوں، وہ کچھ نیا سیکھے، معلومات یا علم حاصل کرے اور خود کو جسمانی و ذہنی سرگرمیوں میں مشغول رکھے۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل