Loading
قومی بیٹر حسن نواز کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لیے کھیلنا ان کے لیے کسی خواب کی تعبیر سے کم نہیں۔ ایک انٹرویو کے دوران حسن نواز نے کہا کہ میری پہلی انٹرنیشنل سیریز زیادہ اچھی نہیں رہی، تیسری سیریز میں بہتر کارکردگی کے بعد اعتماد بحال ہوا، ہر ناکامی سیکھنے کا موقع فراہم کرتی ہے، اس وقت وہ بنگلہ دیش کے خلاف سیریز کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ ایک سوال پر حسن نواز نے کہا کہ میں نے کسی بھی سطح پر پی سی بی کے زیر اہتمام ہونے والے انڈر 16 یا انڈر 19 کرکٹ میں شرکت نہیں کی تھی، پہلی بار کرکٹ کھیلی تو وہ سب کی نگاہوں میں آ گئے، پہلا ٹورنامنٹ میرے لیے یادگار ثابت ہوا، جہاں ہماری ٹیم نے چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔ حسن نواز نے کہا کہ پاکستان کے لیے کھیلنا میرے لیے کسی خواب کی تعبیر سے کم نہیں، وہ کھلاڑی جنہیں ٹی وی پر دیکھتا تھا اب ان کے ساتھ کھیلنا باعث فخر ہے، شاہین آفریدی، شاداب خان اور سلمان آغا جیسے کھلاڑیوں کے ساتھ ڈریسنگ روم شیئر کرنا ایک غیر معمولی تجربہ ہے، سلمان نے بڑے بھائی جیسا رویہ اپنایا اور میری ہر ممکن مدد کی۔ دوستی کے حوالے سے حسن نواز کا کہنا تھا کہ بچپن کی دوستیاں کبھی ختم نہیں ہوتیں، آج بھی جب وقت ملتا ہے اپنے پرانے دوستوں سے لمبی گفتگو کرتے ہیں، شادی کے بعد بھی ان کی زندگی میں استحکام آیا ہے، ان کی اہلیہ ایک بین الاقوامی کرکٹر کی بیٹی اور کرکٹ میں دلچسپی رکھتی ہیں، وہ میری صحت، معمولات اور کھیل پر بھرپور توجہ دیتی ہیں۔ حسن نواز نے کہا کہ ابتدائی دور میں میں شعیب ملک کو فالو کرتا اور ان کی طرز پر کھیلنے کی کوشش کرتا تھا لیکن بعد میں اندازہ ہوا کہ ان کے کئی شاٹس قدرتی ہیں، نیوزی لینڈ کے خلاف بنائی گئی سنچری میرے کیریئر کا خاص لمحہ تھی کیونکہ نہ صرف یہ میری پہلی سنچری تھی بلکہ یہ تیز ترین سنچری کا ریکارڈ بھی بن گئی، میں اس ریکارڈ پر خوشی ضرور ہوں لیکن یہ بھی چاہتا ہوں کہ میرا یہ ریکارڈ ساتھی کھلاڑی بالخصوص محمد حارث یا کوئی اور جلد توڑ دے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل