Monday, July 14, 2025
 

پاکستان کی کرپٹو حکمت عملی کو عالمی مالیاتی منظر نامے میں اہم مقام حاصل

 



کرپٹو کو اسٹریٹجک ہتھیار کے طور پر استعمال کر کے عالمی سطح پر پاکستان کو معاشی پذیرائی حاصل ہونے لگی ہے۔ کرپٹو پالیسی کے ذریعے امریکا جیسی عالمی طاقت کے ساتھ پاکستان کے معاشی تعلقات میں مزید بہتری آئی ہے۔ صدر مملکت نے 9 جولائی کو آرڈیننس کے ذریعے پاکستان ورچوئل اثاثہ (Virtual Asset) نگراں ادارہ (ریگولیٹری اتھارٹی) قائم کیا۔ حکومت پاکستان نے چند مہینوں میں پاکستان ورچوئل ایسیٹ ریگولیٹری اتھارٹی قائم کر کے دنیا کو حیران کر دیا۔ بائنانس کے بانی چانگ پینگ ژاؤ جیسے عالمی کھلاڑیوں کو پاکستان نے اپنے منصوبے کا حصہ بنایا۔ بائنانس کے بانی کا پاکستان کے ساتھ اشتراک سفارتی اور معاشی کامیابی ثابت ہوا۔ مودی کی نااہل اقتصادی پالیسیاں نہ صرف کرپٹو بلکہ دیگر ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں بھی رکاوٹ بن چکی ہیں۔ بھارت میں کرپٹو کرنسی کے حوالے سے واضح قوانین کی کمی اور سرمایہ کاروں میں غیر یقینی کا باعث ہے۔ بھارتی سپریم کورٹ متعدد بار کرپٹو کرنسی پر حکومتی پالیسی وضع کرنے کا مطالبہ کر چکا ہے لیکن سپریم کورٹ کے بار بار اصرار پر بھی بھارتی حکومتی خاموش ہے۔ مودی سرکار کی ناقص ٹیکس پالیسیوں نے کرپٹو کے شعبے کو بوجھ بنا دیا اور مودی حکومت کی ناقص معاشی پالیسیوں کے باعث سیکڑوں اسٹارٹ اَپس مایوس ہیں۔ پاکستان اب بٹ کوائن مائننگ کا منصوبہ بنا رہا ہے، پاکستان کرپٹو ریزرو بنا کر مستقبل کی معیشت کی تیاری کر رہا ہے۔ بھارت کے برعکس، پاکستان کی معیشت کرپٹو کے ذریعے عالمی سطح پر ایک مضبوط آواز ثابت ہوگی۔ مودی کی معاشی نااہلی نے نوجوانوں، سرمایہ کاروں اور ٹیکنالوجی کے ماہرین کو مایوس کر دیا۔ پاکستان کرپٹو کو معیشت، سفارتکاری اور توانائی کے شعبے میں استعمال کر رہا ہے تو دوسری جانب بھارت بینکوں کی پرانی سوچ کا شکار جس سے معیشت کو خطرات لاحق ہے۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل