Loading
مون سون بارشوں اور گلیشئیر پگھلنے کے باعث دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کے باعث راول ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہوگئی۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق پانی کی سطح 1 ہزار 750 فٹ ہونے پر اسپل ویز کھولے گئے، پانی کا اخراج 5 گھنٹے تک جاری رہے گا۔ اے سی نیلور کی جانب سے اسپل ویز کھولنے کے عمل کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ اسپل ویز کھولنے سے قبل تمام احتیاطی تدابیر اپنائی گئیں۔ مختلف پلوں پر ریسکیو، ایمبولینس اور پولیس نفری تعینات کی گئی ہے۔ پانی کی سطح 1 ہزار 746 فٹ آنے تک اخراج جاری رہے گا۔ دوسری جانب، ترجمان پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا، کالا باغ، چشمہ اور تونسہ کے مقام پر نچلے درجے درجے کا سیلاب ہے جبکہ دریائے راوی، جہلم اور ستلج میں پانی کا بہاؤ نارمل لیول پر ہے۔ دریائے چناب میں خانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ خانکی کے مقام پر پانی کی آمد 3 لاکھ 40 ہزار جبکہ اخراج 3 لاکھ 20 ہزار کیوسک ہے۔ دریائے چناب میں مرالہ، قادر آباد اور تریموں کے مقام پر پانی کا بہاؤ نارمل ہے۔ کالا باغ کے مقام پر پانی کی آمد 3 لاکھ 32 ہزار جبکہ اخراج 3 لاکھ 24 ہزار کیوسک ہے، تونسہ کے مقام پر پانی کی آمد 3 لاکھ 63 ہزار جبکہ اخراج 3 لاکھ 57 ہزار کیوسک ہے، تربیلا کے مقام پر پر پانی کا بہا 3 لاکھ 50 ہزار کیوسک ہے اور چشمہ کے مقام پر پانی کی آمد 3 لاکھ 40 ہزار اور اخراج 3 لاکھ 20 ہے۔ ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق 22 سے 24 جولائی کے دوران پنجاب کے بڑے دریاؤں اور ان سے ملحقہ ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔ ڈیرہ غازی خان رودکوہیوں میں پانی کا بہاؤ نارمل ہے۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ممکنہ سیلابی خطرے کے پیشِ نظر ولنرایبل اضلاع میں انتظامات مکمل ہیں۔ منگلا ڈیم میں پانی کی سطح 50 فیصد اور تربیلا میں 79 فیصد ہے۔ ستلج ، بیاس اور راوی پر قائم بھارتی ڈیمز میں پانی کی سطح 36 فیصد تک ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل