Tuesday, July 22, 2025
 

صحرائے چولستان میں نایاب نسل کے پرندے بھکھڑ کی آبادی میں اضافہ

 



پنجاب وائلڈ لائف رینجرز کی کاؤشوں اور کنرویشن میں بہتری سے صحرائے چولستان میں نایاب نسل کے پرندے گریٹ انڈین بسٹرڈ (بھکھڑ) کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے۔ وائلڈ لائف کنزرویٹر سید رضوان محبوب نے بتایا کہ انہوں نے حالیہ دنوں چولستان میں گریٹ انڈین بسٹرڈ کی ویڈیو اور تصاویر بنائی ہیں، یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گریٹ انڈین بسٹرڈ صرف پاکستان کے صحرائے چولستان اور انڈیا کے راجستھان میں پایا جاتا ہے۔ اس کی مجموعی آبادی کا تخمینہ 80 سے 90 کے قریب ہے جبکہ پاکستان میں اس نایاب پرندے کی آبادی 30 سے 35 ہوگی۔ ڈپٹی چیف وائلڈ لائف رینجر بہاولپور ریجن سید علی عثمان بخاری نے بتایا کہ صحرائے چولستان میں بھکھڑ کے تحفظ کے لیے خصوصی طور پر پبلک وائلڈ لائف ریزرو بنایا گیا ہے۔ پروٹیکشن اقدامات میں بہتری سے اس نایاب مقامی جنگلی پرندے کی آبادی میں اضافہ ممکن ہوا ہے، انہوں نے بتایا کہ چولستان میں نایاب پرندے بھکھڑ کی آبادی میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گریٹ انڈین بسٹرڈ جنوبی ایشیا کا ایک نایاب اور نہایت خطرے سے دوچار پرندہ ہے جس کی نسل معدومی کے قریب پہنچ چکی ہے۔ عالمی ادارہ برائے تحفظ قدرت (آئی یوسی این) نے گریٹ انڈین بسٹرڈ کو انتہائی خطرے سے دوچار انواع کی فہرست میں شامل کر رکھا ہے۔ واضع رہے کہ گریٹ انڈین بسٹرڈ کا شمار دنیا کے بھاری بھرکم اڑنے والے پرندوں میں ہوتا ہے۔ نر پرندے کا وزن 15 کلوگرام تک ہو سکتا ہے جبکہ قد تقریباً ایک میٹر تک ہوتا ہے۔ اس کے پروں کا پھیلاؤ دو میٹر سے زیادہ ہوتا ہے۔ بھورے، سفید اور سیاہ رنگ کے امتزاج کے ساتھ یہ پرندہ اپنے مخصوص سیاہ گلے کے نشان سے پہچانا جاتا ہے۔ یہ سال میں صرف ایک انڈہ دیتا ہے، جس کے باعث افزائش نسل کی شرح بہت کم ہے۔ اس پرندے کی قانونی یا تجارتی خرید و فروخت مکمل طور پر ممنوع ہے۔ سائٹیز کے تحت اس پرندے کی بین الاقوامی تجارت پر بھی پابندی عائد ہے۔ عالمی مارکیٹ میں اس کی کوئی جائز قیمت موجود نہیں ہے۔ اگرچہ ہوبارا بسٹرڈ جیسے دیگر بسٹرڈ پرندے عرب شکاریوں کے شوق کی نذر ہوتے رہے ہیں، لیکن گریٹ انڈین بسٹرڈ اس تجارت کا حصہ نہیں رہا۔ اس کی نایابی اور قانونی تحفظ کے باعث شکاری اور غیر قانونی تاجر بھی اس سے گریز کرتے ہیں۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل