Loading
برطانیہ کی عدالت نے کشمیری نژاد یوٹیوبر ابرار قریشی کو ہتکِ عزت کے مقدمے میں دو سیاسی رہنماؤں کو 2 لاکھ 60 ہزار پاؤنڈ سے زائد ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ فیصلہ ابرار قریشی کی جانب سے اپنے یوٹیوب پروگرام 'گورکھ دھندہ' میں سنگین الزامات لگانے کے بعد سامنے آیا۔ یہ مقدمہ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما چوہدری محمد یاسین اور ان کے بیٹے چوہدری عمار یاسین نے لندن کی عدالت میں دائر کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ویڈیوز میں لگائے گئے الزامات نے ان کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ ابرار قریشی نے الزامات نشر کرنے سے پہلے ان کی تصدیق نہیں کی اور نہ ہی دعویداروں کا مؤقف لیا، جو صحافتی ذمہ داری کے خلاف ہے۔ عدالت نے یوٹیوبر کو ہر دعوے دار کو 1 لاکھ 30 ہزار پاؤنڈ ہرجانہ، 21 ہزار 829 پاؤنڈ سود اور 65 ہزار پاؤنڈ قانونی اخراجات ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ جج نے یہ بھی کہا کہ ان ویڈیوز سے دعویداروں کو پاکستان اور برطانیہ میں عوامی سطح پر بدنامی کا سامنا کرنا پڑا، اور ویڈیوز کے لہجے سے ناظرین کو یہ تاثر ملا کہ الزامات درست ہیں۔ عدالت نے ابرار قریشی کو حکم دیا ہے کہ وہ ایسے الزامات دوبارہ شائع نہ کریں اور 7 دن کے اندر فیصلے کا خلاصہ اپنے تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شائع کریں۔ چوہدری محمد یاسین نے عدالت کے فیصلے کو "سچائی اور احتساب کی فتح" قرار دیا ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل