Loading
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ ابھی وقت ہے ایک دوسرے کے گریبانوں سے ہاتھ نکالا جائے اور اگر بانی پی ٹی آئی کے بچے اگر پاکستان آئے تو پرجوش استقبال کریں گے۔ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن وضاحتیں دینے کے بجائے آئین اور قانون کی پیروی کرے، جمہوریت میں اپوزیشن کا کردار ختم ہو جائے تو وہ شہنشاہیت ہے۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمیں دیوار پر لکھا نظر آرہا تھا کہ ہمارے لوگوں کو نا اہل کیا جائے گا، عدالتیں ہمیں مرضی کا وکیل کرنے کا وقت ہی نہیں دے رہیں، کہا گیا کیس کو ختم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا آئینی حق ہے ہمارا کیس ہماری مرضی کا وکیل لڑے، فیصل آباد میں جج صاحب سے کہا گیا ہمیں وکیل کرنا ہے تو انہوں نے اسٹیٹ کونسل مقرر کر دیا، فیئر ٹرائل کے تقاضے پورے نہیں کیے جارہے ہیں۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے نوٹس کرکے فریقین کو سننا تھا، الیکشن کمیشن نے جلدی دکھائی ہے، ایسا نہیں ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 63 میں واضح ہے نااہلی سے قبل فریق کو سنا جائے گا، الیکشن کمیشن کے پاس ایسے کیسز میں 90 دن کا وقت ہوتا ہے، 10 سال کی سزائیں کیا اگر عمر قید بھی ہو تو الیکشن کمیشن کو سننا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو نا اہل کرنے سے بہتر ہے یہ لوگ ہوش کے ناخن لیں، جن لوگوں کو سزائیں ہوئیں، وثوق سے کہتا ہوں یہ لوگ سیاست میں انتشار نہیں چاہتے جو کچھ بھی ہو رہا ہے یہ بڑی بدقسمتی ہے۔ بیرسٹرگوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے بچوں سے ہمارا براہ راستہ رابطہ نہیں ہوتا، اپنے والد کے لیے آنا ان کا حق ہے، اگر آئے تو پر جوش استقبال کریں گے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا کہ ہر کیس میں آپ سزائیں نہیں دیتے، جمہوری لوگوں کے رویے کچھ اور ہوتے ہیں، اب ان لوگوں کو سوچنا ہوگا جو پورے سسٹم کے رکھوالے ہیں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل