Loading
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی میزبانی میں امن و امان سے متعلق علاقائی جرگوں کے جاری سلسلے کا تیسرا مشاورتی جرگہ بدھ کے روز وزیر اعلی ہاوس پشاور میں منعقد ہوا۔ جرگے میں ضلع شمالی وزیرستان، جنوبی وزیرستان اپر اور جنوبی وزیرستان لوئر کے علاوہ ٹرائبل سب ڈیژنز وزیر، بیٹانی، درازندہ اور جنڈولہ کے قبائلی مشران، سیاسی جماعتوں کے نمائندوں اورمتعلقہ ممبران صوبائی و قومی اسمبلی نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ وزیر اعلی کے مشیر بیرسٹر محمد علی سیف، سنیٹر نور الحق قادری، چیف سیکرٹری اور آئی جی پی کے علاوہ متعلقہ کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور پولیس حکام بھی جرگے میں شریک تھے۔ جرگے میں امن و امان کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی مشاورت کی گئی اور آگے کے لائحہ عمل بارے متفقہ سفارشات پیش کی گئیں۔ شرکا نے امن و امان کے سلسلے میں قبائلی عمائدین کے جرگے منعقد کرنے پر وزیر اعلیٰ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ امن ہماری بنیادی ضرورت ہے، ہم امن چاہتے ہیں اور دہشتگردوں اور دہشتگردی کے خلاف ہم سب متحد ہیں۔ جرگے میں سفارش کی گئی کہ خطے میں پائیدار امن کے سلسلے میں افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے نمائندوں، قبائلی عمائدین اور سیاسی قائدین پر مشتمل جرگہ تشکیل دیا جائے۔ شرکا کا کہنا تھا کہ ہم ترقی چاہتے ہیں اور ترقی امن و امان سے جڑی ہے۔ جب تک خطے میں امن و امان کی صورتحال مستحکم نہیں ہو جاتی، ترقی اور خوشحالی کی کوئی بھی کاوش دیرپا ثابت نہیں ہوگی۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل