Tuesday, August 12, 2025
 

عراق کے وسطی و جنوبی علاقوں میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن، شدید گرمی میں عوام مشکلات کا شکار

 



عراق کے وسطی اور جنوبی علاقوں میں پیر کے روز بڑے پیمانے پر بجلی کا بریک ڈاؤن ہوگیا، جس کی وجہ مغربی صوبہ الانبار میں حمیدیہ بجلی گھر کی اچانک بندش بتائی جا رہی ہے۔  اس فنی خرابی نے پورے بجلی کے ترسیلی نظام کو متاثر کیا، جب کہ دارالحکومت بغداد میں درجہ حرارت 47 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا۔ خوش قسمتی سے نیم خودمختار کردستان ریجن اس بحران سے محفوظ رہا۔ وزارتِ بجلی کے ذرائع کے مطابق حمیدیہ پاور پلانٹ کی بندش سے قومی گرڈ میں بڑا فالٹ پیدا ہوا، جس سے کئی گھنٹوں تک بجلی کی فراہمی معطل رہی۔ وزارت نے سرکاری خبر رساں ادارے کو بتایا کہ بجلی بحالی کے لیے "فُل ایمرجنسی موڈ" میں کام جاری ہے۔ عراق میں بجلی کا بحران کوئی نیا مسئلہ نہیں۔ حکومت کی جانب سے فراہم کردہ بجلی عام طور پر دن میں چند گھنٹوں سے زیادہ نہیں آتی، جس کے باعث شہری برسوں سے نجی ڈیزل جنریٹروں پر انحصار کر رہے ہیں۔ حالیہ برسوں میں کچھ لوگ متبادل کے طور پر سولر سسٹمز بھی استعمال کرنے لگے ہیں۔ عراقی پارلیمنٹ کی توانائی کمیٹی کے چیئرمین نے رائٹرز کو بتایا کہ بریک ڈاؤن کا اثر کردستان ریجن پر نہیں پڑا۔ دوسری جانب وزارتِ تیل سے اس معاملے پر فوری تبصرہ حاصل نہیں ہوسکا۔ عراق تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم OPEC کا رکن اور دنیا کے بڑے خام تیل برآمد کنندگان میں سے ایک ہے، لیکن 2003 میں صدام حسین کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے جاری بدانتظامی، بدعنوانی اور توانائی کے شعبے میں کم سرمایہ کاری نے بجلی کے بنیادی ڈھانچے کو کمزور کر دیا ہے۔ قومی گرڈ بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے میں ناکام رہتا ہے، خصوصاً گرمیوں کے مہینوں میں جب درجہ حرارت اکثر 50 ڈگری سے تجاوز کر جاتا ہے۔ یہ صورتحال عوامی غصے کا باعث بنتی رہی ہے۔ 2021 کی گرمیوں میں بغداد سمیت کئی شہروں میں بجلی اور پانی کی شدید قلت پر سینکڑوں لوگ سڑکوں پر نکل آئے تھے، جب ملک بھر میں ہیٹ ویو کے دوران درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر جا رہا تھا۔ بجلی کی فراہمی میں کمی کی ایک بڑی وجہ عراق کا ایرانی گیس پر انحصار ہے، جو بجلی گھروں کو ایندھن فراہم کرتی ہے۔ مارچ میں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ایران کو بجلی کی ادائیگی کے لیے عراق کو دی گئی خصوصی چھوٹ ختم کر دی تھی، جو تہران کے خلاف "زیادہ سے زیادہ دباؤ" کی پالیسی کا حصہ تھی۔ اس فیصلے نے عراق کے توانائی بحران کو مزید پیچیدہ بنا دیا۔  

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل