Loading
پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما اور سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ گزشتہ سال کے دوران غیرت کے نام پر 32 ہزار خواتین کو ظلم کا نشانہ بنایا گیا۔ ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر شیری رحمان کی جانب سے صنفی بنیادوں پر تشدد کے خاتمے پر بحث کی تحریک پیش کی گئی۔ جس کے دوران سینیٹر شیری رحمان نے بتایا کہ بلوچستان میں دلخراش واقعات ہوئے جبکہ پچھلے سال 32ہزار سے زائد خواتین کیخلاف جرائم ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ غیرت کے نام پر ملک میں ظلم جاری ہے، ملکی سطح پر خواتین پر مظالم کرنیوالوں کو سزائیں دینے کی شرح ایک فیصد بھی نہیں ہے۔ شیری رحمان نے کہا کہ گھریلو تشدد پر سزا 1.3فیصد ہوا ہے جبکہ 2024 میں 21 ہزار خواتین کے کیسز زیرالتواء ہیں اور یہ اعداد و شمار لا اینڈ جسٹس کمیشن کے ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ غیرت کے نام پر مظالم یا گھریلو تشدد کے کیس میں 64 فیصد ملزمان بری ہوئے اور یہ صورتحال پاکستان میں خواتین کو پیچھے چھوڑ رہے ہیں۔ شیریٰ رحمان نے کہا کہ ان جرائم میں 5 فیصد سے کم لوگوں کو سزائیں ہورہی ہیں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل