Loading
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ورجینیا کے شہر نورفولک میں امریکی نیوی کے اہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں ایک تاریخی امن عمل شروع ہو چکا ہے اور تین ہزار سالہ پرانا مسئلہ جلد حل ہونے جا رہا ہے۔ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ حماس کا امن منصوبہ زبردست ہے غزہ میں جہاں پہلے جنگ جاری تھی، اب مذاکرات ہو رہے ہیں، اور سب فریقین متفق ہیں کہ اس امن منصوبے پر کسی قسم کی لچک کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا نتیجہ آئندہ دو سے چار دن میں سامنے آ سکتا ہے اور لوگ خوش ہیں۔ ٹرمپ نے اس امن عمل کا حصہ بننے پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو امن سے جینے دیا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگرچہ منصوبے میں کچھ معمولی تبدیلیاں ہو سکتی ہیں لیکن بنیادی اصولوں پر سب کا اتفاق ہے۔ اپنے خطاب کے دوران صدر ٹرمپ نے امریکی مسلح افواج کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ امریکی فوج دنیا کی سب سے طاقتور فوج ہے اور امریکی نیوی سیل سے زیادہ سخت جان کوئی نہیں۔ صدر ٹرمپ نے حکومت کی جزوی بندش (شٹ ڈاؤن) کے باوجود فوجی اہلکاروں کو تنخواہیں دینے کا اعلان کیا اور کہا کہ میں ہر امریکی سیلر اور فوجی کے لیے تنخواہوں میں مساوی اضافے کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔ انہوں نے اس شٹ ڈاؤن کا ذمہ دار ڈیموکریٹ پارٹی کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈیموکریٹس ریپبلکن پارٹی کے کندھے پر بیٹھے ایک مکھی کی مانند ہیں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل