Loading
وزیراعلی کے پی سہیل آفریدی نے انکشاف کیا ہے کہ امن جرگہ کے دو بندوں کو لاپتا کردیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ جس نے بھی جرگے کے دو بندوں کو اٹھایا ہے وہ خیبرپختونخوا کے امن کا دشمن ہے، وہ پختون روایات، قوم کا بھی دشمن ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی کی اڈیالہ جیل آمد کی اطلاع ملنے پر اڈیالہ روڈ گورکھ پور ناکے پر اضافی نفری تعینات کردی گئی، پولیس نے ڈمپرز کھڑے کرکے ایک طرف کی ٹریفک کی روانی روک دیا۔
اطلاعات ہیں کہ وزیراعلیٰ کے پی کا نام ملاقاتیوں میں شامل نہیں تھا، فہرست کو تبدیل کردیا گیا اور ملاقات کی نئی فہرست جاری کردی گئی جس میں نئی وزیراعلی سہیل آفریدی کا نام شامل کرلیا گیا، ملاقاتیوں کی فہرست میں فردوش شمیم نقوی، معین قریشی، علامہ راجہ ناصر عباس، جنید اکبر اور تیمور جھگڑا کے نام شامل ہیں۔
وزیراعلی کے پی سہیل آفریدی عمران خان سے ملنے اڈیالہ روڈ پہنچے، پولیس نے انہیں گورکھ پور ناکے پر روک لیا، وزیراعلیٰ پرائیویٹ ہاؤسنگ سوسائٹی سے گورکھ پور ناکے پر پہنچے، پولیس کی بھاری نفری نے وزیراعلیٰ کو سیکیورٹی پروٹوکول سمیت روک لیا۔
علامہ راجہ ناصر عباس اڈیالہ روڈ پہنچے پولیس نے انہیں گورکھ پور ناکے پر روک لیا۔ پی ٹی آئی رہنماء فردوس شمیم نقوی اڈیالہ روڈ پہنچے، پولیس نے داہگل ناکے سے شمیم نقوی کی گاڑی خالی پلاٹ کی جانب موڑ دی اور کہا کہ آگے جانے کی اجازت نہیں۔
وزیراعلیٰ کو گورکھ پور ناکے سے فیکٹری ناکے تک جانے کی اجازت مل گئی، فیکٹری ناکے سے آدھا کلومیٹر دور اڈیالہ جیل ہے، فیکٹری ناکے پر پولیس کے اضافی دستے تعینات ہیں، راولپنڈی روڈ کو مکمل بند کیا ہوا ہے۔
عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے فوکل پرسن رائے سلمان کھرل اڈیالہ جیل گیٹ 5 کے باہر پہنچے، رائے سلمان کھرل، بشری بی بی کے کپڑے اور ذاتی استعمال کی چیزیں لے کر آئے۔
وزارت قانون و انصاف کے 5 رکنی وفد کا اڈیالہ جیل کا دورہ
دریں اثنا راولپنڈی وزارت قانون و انصاف کا 5 رکنی وفد اڈیالہ جیل پہنچ گیا، راولپنڈی وفد گیٹ 5 سے جیل کے اندر روانہ ہوا۔ وفد اڈیالہ جیل کے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے پہنچا۔ وزارتی وفد نے 11 نومبر کو سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا تھا، 11نومبر کو جیل حکام نے سیکیورٹی امور پر وفد کو بریفنگ بھی دی تھی۔ وفد میں نمرہ گیلانی، عائشہ سلیم، سہیل ایمانوئیل، رامس سہیل، وقاص عزیز شامل ہیں، ایک ہفتے میں یہ وفد کا دوسرا دورہ ہے۔
وزیراعلی کے پی کی میڈیا ٹاک
ناکے پر روکے جانے پر وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ میرے خلاف جو ایف آئی آر درج کی گئی وہ مجھے نو بال پر فُل ٹاس دیا گیا ہے، جو یہ چاہتے تھے اگر میں وہ کروں تو ان کی سوچ سے زیادہ نقصان ہوگا، بہرحال میں زیادہ نقصان نہیں پہنچانا چاہتا، لہذا اس ایف آئی آر کو ختم کرنے کی طرف جائیں گے اس لیے تو میں ان سے کہتا ہوں کہ ایکشن نہ کریں۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ میں نے کہا لسٹ میں میرا نام ہونا چاہیے تو سلمان اکرم راجہ نے میرا نام بھی شامل کردیا، جتنے بھی دہشت گردی کے واقعات ہوتے ہیں ان کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، اس کا تعلق جس بھی ملک سے ہو، یہ بزدلانہ حرکت ہے اس کی مذمت کرتے ہیں، جو جو اس میں ملوث عناصر ہیں انہیں قوم کے سامنے لاکر نشان عبرت بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ افغان باشندوں کے حوالے سے نیشنل پالیسی بنی ہوئی ہے اس پر عمل ہونا چاہیے، جس نے بھی جرگے کے دو بندوں کو اٹھایا ہے وہ کے پی کے امن کا دشمن ہے، وہ پختون روایات، قوم کا بھی دشمن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر کے پی اسمبلی، حکومت خیبر پختونخوا یہ سب ہمارے مہمان تھے، اس پر پھر ہم مدعی بنیں گے، یہ بہت غلط کام ہوا ہے جس نے بھی کہا ہے، اس طرح اگر کے پی اور پختون روایات کو توڑا جا رہا ہے تو ہمارے امن اور پختونوں اور صوبے کا نقصان ہو رہا ہے، واضح پیغام دیتا ہوں اس پر ردعمل آئے گا اور بہت سخت آئے گا۔
انہوں ںے کہا کہ دہشت گرد اگر میرے گھر، علاقے، اسلام آباد تک پہنچتے ہیں، یہ میری نہیں انٹیلی جنس کی ناکامی ہے، ان کو چاہییے جہاں سے وہ داخل ہوں انہیں وہاں پر روکا جائے، دہشت گردوں کا تعلق کسی قوم، مذہب اور ملک سے نہیں ہوتا وہ دہشت گرد ہوتا ہے اس رعایت دینا انسان دشمنی ہے، دہشت گرد کے تانے بانے جس بھی ملک سے ہوں ان کو سامنے لاکر نشان عبرت بنایا جائے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں جج نہیں کہ کسی کو غلط یا صحیح کہوں، نہ وکیل ہوں کہ کسی کی وکالت کروں، ہال میں جتنے لوگ تھے وہ قومی ترانے کے احترام میں کھڑے ہوئے، یہ ہر پاکستانی کا فرض ہے کہ قومی ترانے اور پرچم آئین قانون کا احترام کریں اگر کسی تحفظات ہیں تو ان کو سنا جائے یہ کسی کی ذاتی رائے ہوسکتی ہے جرگے کا پیغام یہ نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسی تمام حرکات جس سے ملک دشمنی کی خوشبو آئے وہ کسی کو نہیں کرنی چاہیے، جو لوگ کے پی میں امن نہیں لانا چاہتے یا عوام کو ملک دشمنی بنانا چاہتے ہیں یا ایسی جواز بنانا چاہتے ہیں جس سے کے پی کو نقصان ہو اور وہاں پھر سے خون کی ہولی ہو ہمیں کسی کو یہ موقع نہیں دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم محب وطن پاکستانی ہیں، پاکستاں کے پرچم، ترانے، آئین و قانون کی بالادستی اور جمہوریت کے علم بردار ہیں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل