Thursday, December 18, 2025
 

پولیس شاطر اور سفاک قاتل تک کیسے پہنچی؟ ڈی ایس پی کے ہاتھوں اہلیہ، بیٹی قتل کیس میں اہم پیشرفت

 



ڈی ایس پی کے ہاتھوں اہلیہ اور بیٹی کے قتل کا معاملہ میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے جب کہ لاہور پولیس نے 2 افراد کو حراست میں لے کر مقتولین کے موبائل برآمد کرلیے۔ رپورٹ کے مطابق حراست میں لیے جانے والوں میں ڈی ایس کا قریبی دوست اور خانسامہ شامل ہیں،  ڈی ایس پی کے دوست کا نام شیراز عرف بوبی ہے۔ ڈی ایس پی نے قتل کے بعد شیراز عرف بوبی اور خانسامہ کو فون کیا، دونوں میں ایک کو بیٹی کا فون اور ایک کو بیوی کا فون دیا، خانسامہ بیٹی کا فون لے کر گجومتہ کی طرف گیا، شیراز عرف بوبی اسکی بیوی کا فون لیکر غالب مارکیٹ آگیا۔ دونوں کو فون دینے کا مقصد یہ تھا کہ ماں بیٹی الگ الگ سمت کی طرف گئی ہیں، دہرے قتل کی واردات کے بعد ڈی ایس پی نے شیراز عرف بوبی کو ایک پارسل بھی دیا تھا۔ پارسل میں مقتولین کا سامان تھا، تفتیش میں جب پولیس نے وہ پارسل کھولا تو اس پر خون کے نشانات تھے، اس کے بعد پولیس کو  تفتیش آگے بڑھی اور پولیس قاتل تک پہنچ گئی۔ پولیس حکام نے کہا کہ پولیس کو قتل کی دفعہ آزاد کرنے کے لیے لواحقین کے تتیمہ بیان کا انتظار ہے، لواحقین کی جانب سے تتیمہ بیان ملنے کے بعد 302 کی دفعہ شامل کی جائے گی۔ پولیس حکام کے مطابق ابھی ڈی ایس پی کو دھمکی دینے کے مقدمہ میں پیش کیا گیا ہے، ملزم ڈی ایس پی سے ابھی آلہ قتل بھی برآمد کرنا ہے۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل