Friday, December 19, 2025
 

250 ملین ڈالرز کے مساوی پانڈا بانڈز کا اجرا؛ حکومتی منصوبے کی تفصیلات سامنے آ گئیں

 



حکومت کی جانب سے پہلے مرحلے میں 250 ملین ڈالرز کے مساوی پانڈا بانڈز جاری کرنے  کے  منصوبے کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت پانڈا بانڈ کے اجرا سے متعلق  اہم اجلاس ہوا، جس  میں پاکستان کے پہلے پانڈا بانڈ کے اجرا کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر وزارت خزانہ کے حکام نے منظوریوں اور سرمایہ کاروں سے رابطوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں چینی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کی جانب سے مثبت ردعمل سامنے آیا اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں بہتری کو معاشی استحکام کا مظہر قرار دیا گیا۔ شرکا نے مارکیٹ کی موجودہ صورتحال کو پانڈا بانڈ کے لیے سازگار قرار دیا۔ اجلاس کے شرکا کو دستاویزی کارروائی اور ضمانتوں کی تکمیل سے آگاہ کیا گیا اور متعلقہ چینی حکام سے حتمی منظوری جلد متوقع قرار دی گئی۔ وزیر خزانہ کی زیرصدارت اجلاس میں بتایا گیا کہ پانڈا بانڈ کا پہلا اجرا جنوری میں متوقع ہے  اور اس سلسلے میں پہلے مرحلے میں تقریباً ڈھائی سو ملین ڈالر کے مساوی بانڈ جاری کرنے کا منصوبہ ہے جب کہ پانڈا بانڈ پروگرام کے تحت مجموعی طور پر ایک ارب ڈالر تک اجرا کا ہدف رکھا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی آئندہ مراحل کے لیے تیاری کا کام پہلے ہی شروع کر دیا گیا  ہے۔ وزیر خزانہ نے بانڈ اجرا کو محتاط قرضہ جاتی حکمت عملی کا حصہ قرار  دیتے ہوئے کہا کہ پانڈا بانڈ سے قرضوں کے بوجھ میں توازن اور مالی وسائل میں تنوع لانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مارکیٹ پر مبنی اور ذمہ دارانہ فنانسنگ کے عزم کا اعادہ  کیا۔ ٹیلی کام انفرا اسٹرکچر کمپنیوں اور سرمایہ کاری اداروں کے وفد کی ملاقات دریں اثنا وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب سے ٹیلی کام انفرا اسٹرکچر کمپنیوں اور سرمایہ کاری اداروں کے وفد نے ملاقات کی، جس میں ٹیلی کام شعبے کو درپیش ٹیکس اور سرمایہ کاری سے متعلق مسائل پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں ڈیجیٹل رابطہ کاری اور کاروباری ماحول بہتر بنانے پر تبادلۂ خیال ہوا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونی کیشن اور متعلقہ اداروں کے سربراہان بھی اجلاس میں شریک تھے۔ وفد نے اپنے کاروباری ماڈلز اور عملی مشکلات سے وزیر خزانہ کو آگاہ کیا۔ علاوہ ازیں اجلاس میں ٹیلی کام ٹاورز کی تنصیب اور ضابطہ جاتی تقاضوں سے متعلق مسائل پر بھی بات کی گئی جب کہ سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ٹیکس نظام میں نرمی کی تجاویز بھی پیش کی گئیں۔ وزیر خزانہ نے ڈیجیٹل رابطہ کاری میں ٹیلی کام انفرا اسٹرکچر کے کردار کو اہم قرار دیا۔ انہوں نے نئی سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع کے لیے نجی شعبے کی شمولیت پر زور دیا اور کاروبار دوست اور شفاف پالیسی فریم ورک کے عزم کا اعادہ کیا۔ اجلاس میں ٹیکنالوجی اور اختراعی شعبوں میں نجی شعبے کی قیادت کی حوصلہ افزائی کی گئی جب کہ شرکا میں سرمایہ کاری اور ٹیکس تجاویز کا جائزہ لینے کے لیے ورکنگ گروپ قائم کرنے پر اتفاق ہوا۔ یہ ورکنگ گروپ تفصیلی مشاورت کے بعد قابلِ عمل سفارشات مرتب کرے گا۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل