Loading
پاکستان سمیت سرحد پار بھارت میں بھی یکساں مقبولیت رکھنے والے معروف اداکار فواد خان نے بالی ووڈ انڈسٹری میں اپنی واپسی کی خبروں پر لب کُشائی کردی۔
فواد خان اپنی نئی آنے والی سیریز ‘برزخ’ کے ذریعے ایک بار پھر بھارتی مداحوں کے دلوں پر راج کرنے کے لیے تیار ہیں، یہ سیریز بھارتی اور پاکستانی پروڈکشن ہاؤسز نے مشترکہ طور پر بنائی ہے جس میں صنم سعید بھی مرکزی کردار میں نظر آئیں گی۔
پاکستانی سُپر اسٹار فواد خان اور صنم سعید کی بھارتی ویب سیریز ’برزخ‘ 19 جولائی یعنی آج سے او ٹی ٹی پلیٹ فارم ’زی فائیو‘ اور یوٹیوب چینل ’زندگی‘ پر نشر کی جائے گی۔
اس سیریز کی نشریات سے قبل فواد خان اور صنم سعید نے بھارتی خبررساں ادارے ‘انڈیا ٹوڈے’ کو خصوصی انٹرویو دیا جس میں دونوں اسٹارز نے اپنی سیریز سمیت مختلف موضوعات پر گفتگو کی۔
اسی انٹرویو کے دوران، فواد خان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ بہت جلد بالی ووڈ انڈسٹری میں واپسی کررہے ہیں؟ جس پر اداکار نے کہا کہ یہ تو وقت اور حالات ہی بتائیں گے کہ کیا ہوگا اور کیا نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں: فواد خان کی 8 سال بعد بالی ووڈ میں واپسی، ہیروئن کون؟
فواد خان نے کہا کہ اس بار کچھ خاص ہوگا اور میرا ماننا ہے کہ جب صحیح وقت ہوتا ہے تو چیزیں خود ہی ہوجاتی ہیں، لہٰذا جو بھی فائنل ہوگا سب کے ساتھ شیئر کروں گا اور میں اپنے مداحوں سے کچھ بھی نہیں چھپاؤں گا۔
اداکار نے مزید کہا کہ پاکستان میں بہت سے باصلاحیت اداکار ہیں جو بھارت میں کام کرنے کے خواہشمند ہیں اور مجھے اُمید ہے کہ حالات بہتر ہوں گے تو دونوں ممالک کی شوبز انڈسٹری میں ملاپ بھی ہوگا۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارتی میڈیا کی جانب سے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ فواد خان تقریباََ 8 سال بعد بالی ووڈ فلموں میں واپسی کرنے والے ہیں۔
بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ فواد خان اپنی نئی بالی ووڈ فلم میں اداکارہ وانی کپور کے ہمراہ جلوہ گر ہوں گے جبکہ فلم کی شوٹنگ بہت جلد لندن میں شروع ہوگی۔
مزید پڑھیں: فواد خان کی ‘بھول بھلیاں 3′ میں انٹری سے متعلق بھارتی پروڈیوسر کا بیان آگیا
واضح رہے کہ فواد خان نے سال 2014 میں فلم ‘خوبصورت’ سے بالی ووڈ میں ڈیبیو کیا تھا، اس فلم میں اُن کے ساتھ سونم کپور نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔
اس کے بعد، اُنہوں نے بالی ووڈ فلم ‘کپور اینڈ سنز’ اور ‘اے دل ہے مشکل’ میں بھی کام کیا تھا، ان تینوں فلموں کے بعد بھارت میں فواد خان کی فین فالوونگ میں اضافہ ہوگیا تھا۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل