Loading
گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ گلبر خان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دور میں خطے کو عبوری آئینی صوبہ بنانے کا فیصلہ ہوا اور اس حوالے سے مسودہ بھی تیار کیا گیا تھا مگر عمل نہیں کیا گیا۔ کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) پاکستان کے مرکز بہادر آباد میں ڈاکٹر فاروق ستاراوردیگر رہنماؤں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان گلبرخان نے کہا کہ ملاقات میں ہم نے گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے حوالے سے بات کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے آئین میں ترمیم کے حوالے سے ڈاکٹر فاروق ستار نے بہت اچھی بات کی ہے گلگت بلتستان کے عوام کا دیرینہ مطالبہ ہے کہ جس طرح پاکستان کے دوسرے صوبوں کو حقوق مل رہے ہیں اس ہی طرح ہمیں بھی حقوق ملنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی دورحکومت میں عبوری آئینی صوبہ بنانے سے متعلق فیصلہ ہوا تھا اور ہم اس کمیٹی کا حصہ تھے، مسودہ بھی تیار کیا گیا تھا لیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہوا۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا کہ ہمارے آبا واجداد نے اپنے بل بوتے پر خطے کوآزاد کروایا تھا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جب تک ہمیں آئینی دائرے میں شامل نہیں کیا جاتا، اس وقت تک این ایف سی کے فارمولے کے تحت ہمیں فنڈز دیے جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں اس وقت پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی)، پاکستان مسلم لیگ (ن)، جمعیت علمائے اسلام اورایم کیو ایم کی ایک مخلوط حکومت قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وہاں پر امن کے حوالے سے بات کی اور آج فاروق ستار اور دیگر سے ملاقات ہوئی، ہمارے رابطے مزید آگے بڑھیں گے۔ وزیرِ اعلیٰ گلبر خان نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے مشکور ہیں کہ انھوں نے گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کی ترجمانی کی، ہمارے رابطے مسلسل جاری رہینم گے اور مستقبل میں بھی مل کر کام کریں گے۔ ایم کیو ایم کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ وزیراعلیٰ گلبر خان اور ان کے وزرا کے ساتھ بہت اچھے ماحول میں گفتگو ہوئی، زندگی کے تمام معاملات میں گلگت بلتستان کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے آئین میں ترامیم کا مسودہ تیار کرنا چاہیے اور اس کو بھی خود مختار صوبہ بنانا چاہیے، اس حوالے سے 27 ویں آئینی ترمیم میں ایم کیو ایم ساتھ ہے، پاکستان کے آئین میں ہماری وفاقی اکائیاں ہیں۔ فاروق ستار نے کہا کہ پاکستان کے آئین میں ہر شہری کو برابری کے حقوق حاصل ہیں، اسی طرح گلگت بلتستان کے عوام کو بھی برابری کے حقوق ملنے چاہئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی مالیاتی کمیشن میں بھی گلگت بلتستان کے عوام کا حصہ ہونا چاہیے، جب آزاد کشمیر کا بھی ہم خیال رکھتے ہیں تو گلگت بلتستان کے عوام کو بھی نظر انداز نہیں کریں گے۔ رہنما ایم کیو ایم نے مزید کہا کہ وفاقی تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی کمی ہے اس پر بھی بات ہوئی ہے اور ایم کیو ایم اس پر خصوصی توجہ دے گی، چیئرمین ایم کیو ایم اور وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اس مسئلے پر جلد ممکنہ حل کی یقین دہانی کروائی ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل