Loading
وفاقی حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کی شرائط پرعمل کرتے ہوئے ٹرانزٹ ٹریڈ کرنے والی لائسنس یافتہ کمپنیوں کو جدید آلات اور ٹیکنالوجیز کے استعمال کا پابند بنا دیا،عمل نہ کرنے والی کمپنیوں کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کسٹمز قوانین میں مزید اہم ترامیم کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، ایف بی آرنےلائسنسنگ اور ٹریکنگ کے عمل کو مزید شفاف اور مؤثربنانے کے ساتھ ساتھ ٹرانزٹ ٹریڈ کے عمل کو بہتر بنانے کے ساتھ لائسنسنگ کے طریقہ کار کو مزید مؤثر اور انسانی مداخلت سے آزاد بنانے کیلئے ٹریکنگ اور لائسنسنگ کے عمل میں شفافیت لانے کیلئے کسٹمز قوانین میں مزید ترامیم کردی ہیں۔ ایف بی آر کے مطابق اب ٹرانزٹ ٹریڈ کا سامان لے جانیوالی لائنسنس یافتہ کمپنیوں کو ٹریکنگ و مانیٹرنگ کے جدید آلات نصب کرنا ہوں گے، ایف بی آر ٹرانزٹ ٹریڈ کے سامان پر مشتمل کنٹینرز لے جانیوالی کمپنیوں کے نصب کردہ جدید ڈیوائسز و آلات کے بارے میں پی ٹی اے کے ذریعے آڈٹ کروانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ایف بی آر نے کسٹمز قوانین میں مزید ترامیم کی ہیں جن کا مقصد لائسنسنگ اور ٹریکنگ کے عمل کو مزید شفاف اور مؤثر بنانا ہے۔ یہ ترامیم مختلف قواعد میں کی گئی ہیں تاکہ ٹیکنالوجی کے استعمال اور قانونی تقاضوں کو بہتر بنایا جا سکے۔ کسٹمز رولز 2001 میں کی جانیوالی یہ ترامیم کسٹمز ایکٹ 1969، سیلز ٹیکس ایکٹ 1990، فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005، اور انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے مختلف سیکشنز کے تحت جاری اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے کی گئی ہیں۔ ان ترامیم کا مقصد قوانین کو مزید واضح اورمؤثربنانا ہے، نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ کسٹمز رولز کے رول 1092 میں شق ای میں "tacking" کے لفظ کو "tracking" سے بدل دیا گیا ہے جبکہ رول1093 کی شق (v) میں بورڈکے لفظ کو لائنسنسگ کمیٹی سے تبدیل کردیا گیا ہے جبکہ شق (vi) کو حذف کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح شق (xi) میں ڈائریکٹر ریفارمز اینڈ آٹومیشن کراچی کے بعد ڈائریکٹر ٹیکنالوجی سروس،،ریفارمز اینڈ آٹومیشن اسلام آباد کے الفاظ شامل کیے گئے ہیں۔ نوٹیفکیشن کے مطابق رول1096 کے ذیلی رول ایک میں بھی بورڈ کے الفاظ کو ڈائریکٹر ہیڈ کوارٹرز ڈائریکٹریٹ جنرل آف ٹرانزٹ ٹریڈ کراچی سے تبدیل کیا گیا ہے جبکہ ذیلی رول دو میں شق (p) اور متعلقہ Appendix-I کو حذف کر دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ یہ ترامیم 29 نومبر 2024 کو جاری کردہ نوٹیفکیشن نمبر S.R.O.1968(1)/2024 کے ذریعے پہلے ہی عوامی جائزے کے لیے شائع کی جا چکی تھیں۔ ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ان ترامیم کا مقصد قانونی سقم دور کرنا اور انتظامی عمل کو مزید شفاف بنانا ہے، نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ ان ترامیم کے ذریعے نہ صرف قانونی زبان کو بہتر بنایا گیا ہے بلکہ اصلاحات اور خودکاری کے عمل میں تکنیکی جدت کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ قوانین میں کی جانیوالی ترامیم کے ذریعے ٹرانزٹ ٹریڈ اور لائسنسنگ کے عمل میں اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں جن کا مقصد ٹرانزٹ ٹریڈ کے نظام کو زیادہ مؤثر، شفاف اور انسانی مداخلت سے پاک بنانا ہے۔ ان ترامیم کا اطلاق مختلف قوانین کے تحت کیا گیا ہے جس کے لئے رول 1097 میں اہم تبدیلیاں کرتے ہوئے کی ذیلی رول ایک میں جی ایس ایم یا جی پی آر ایس یا سیٹلائٹ کمیونیکیشن" کے الفاظ کو تبدیل کر کے جی ایس ایم (دہری نیٹ ورک) جی پی آر ایس اور ہائبرڈ سیٹلائٹ کمیونیکیشن" کر دیا گیا ہے۔ ذیلی رو دو کی شق سی سے "پچھتّر" کے الفاظ کو حذف کر دیا گیا ہے اور دوسری بار "ایک سو" کے الفاظ کی جگہ "پچھتّر" کے الفاظ شامل کیے گئے ہیں، اسی طرح ذیلی رول تین کی شق آئی کے آخر میں "اور" کا لفظ حذف کر دیا گیا ہے جبکہ شق جے کے آخر میں فل اسٹاپ کی جگہ سیمی کالن اور "اور" کا اضافہ کیا گیا ہے، اور ایک نئی شق کے شامل کی گئی ہے جو کہ کم از کم انسانی مداخل مبنی ہوگی۔ اس شق کے ذریعے انسانی مداخلت کو نہ ہونے کے برابر کردیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ذیلی رول چار کی شق ایف میں کلائنٹ کے الفاظ کے بعد "یا کسٹمز کے الفاظ شامل کیے گئے ہیں اسی طرح رول 1098 کےذیلی رول ایک میں بھی "بورڈ" کے الفاظ کی جگہ "ڈائریکٹر (ہیڈ کوارٹرز)ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹرانزٹ ٹریڈ، کراچی" کر دیا گیا ہے جبکہ ذیلی رول پانچ میں بھی "بورڈ کو اپنی سفارشات بھیجیں" کے الفاظ کو تبدیل کر کے "نوے دن میں عمل کو مکمل کریں" کر دیا گیا ہے، اور "سفارشات دینے"۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل