Loading
اورنگی نالہ متاثرین نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد صوبائی حکومت کی جانب سے اپنے فیصلے پر عمل کیا جائے اور متاثرین کو پلاٹ اور گھر کی تعمیر کے لیے رقم بلاتاخیر فراہم کی جائے۔ اورنگی نالہ متاثرین کمیٹی کے تحت اپنے مطالبات کے حق میں کراچی پریس کلب پر مظاہرہ کیا گیا جس میں متاثرین کی بڑی تعداد شریک تھی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ چار سال قبل حکومت نے اورنگی، گجر اور محمود آباد نالہ کے کناروں پر ہزاروں گھر مسمار کردیے جس کے نتیجے میں کئی لاکھ لوگ بے گھر ہوگئے۔ مقررین کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے صوبائی حکومت کو متاثرین کی آبادکاری، اور انہیں گھروں کی فراہمی تک کرائے کی مد میں رقم دینے کاحکم دیا تھا مگر حکومت سندھ مسلسل ٹال مٹول سے کام لیتی رہی، متاثرین کی جدوجہد کے نتیجے میں انہیں دو سال کے کرائے کی مد میں چیک تو ادا کردیے گئے مگر ابھی تک حکومت سندھ نے متاثرین کی آبادکاری کے لیے جگہ اور گھروں کی تعمیر کے لیے رقم فراہم نہیں کی اور مسلسل ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ حکومت سندھ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق جلد از جلد متاثرین کی آبادی کو یقینی بنائے اور انہیں گھر بنانے کے لیے پلاٹ اور رقم فراہم کرے۔ واضح رہے کہ چار سال قبل سپریم کورٹ کے حکم پر حکومت سندھ نے گجر، اورنگی اور محمود آباد نالوں کی توسیع کے لیے ہزاروں گھر مسمار کیے تھے جس کے نتیجے میں کئی لاکھ لوگ دربدر ہوگئے تھے۔ سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود حکومت سندھ نالہ متاثرین کی آبادکاری میں لیت و لعل سے کام لیتی رہی ہے اور ابھی تک انہیں اپنے اعلان کے مطابق ملیر میں پلاٹ اور گھر کی تعمیر کے لیے رقم فراہم نہیں کی گئی۔ خیال ہے کہ نالہ متاثرین کی اس پوری جدوجہد میں کراچی بچاؤ تحریک نے کلیدی کردار ادا کیا ہے، جس نے اینٹی انکروچمنٹ ٹریبیونل، ہائی کورٹ اور پھر سپریم کورٹ میں متاثرین کے مقدمے لڑے اور اس کے نتیجے میں متاثرین کو کرائے کی مد میں رقم ملی اور حکومت سندھ نالہ متاثرین کی آبادکاری کے لیےانہیں پلاٹ اور رقم کی فراہمی کے اعلان پر مجبور ہوئی، آج بھی کراچی بچاؤ تحریک سپریم کورٹ میں نالہ متاثرین کو ان کا حق دلانے کے لیے کیس لڑ رہی ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل