Sunday, December 15, 2024
 

ڈی چوک شہدا کا انصاف ملنے تک سوال پوچھتے رہیں گے گولی کس نے چلائی، وزیراعلیٰ گنڈا پور

 



وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اور پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ سانحہ ڈی چوک میں جانیں قربان کرنے والے شہدائے جمہوریت اور شہدائے حقیقی آزادی ہیں۔ اتوار کے روز پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کے زیر اہتمام سانحہ ڈی چوک کے شہدا کے ایصال ثواب کیلئے منعقدہ دعائیہ اجتماع سے خطاب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ ’’ہماری جدوجہد صرف پی ٹی آئی یا عمران خان کی نہیں بلکہ یہ ملک و قوم، حق و سچ ، انصاف اور حقیقی آزادی کی جدوجہد ہے اورمقاصد کے حصول تک یہ جدوجہد جاری رہے گی"۔ انہوں نے کہا کہ اگر ظالم اور بے رحم حکمران طاقت کے نشے میں یہ سمجھ رہے ہیں کہ وہ طاقت کے زور سے ہمیں دبائیں گے تو میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ یہ فرعونی سوچ ہے اور فرعونی سوچ کا انجام ہمیشہ عبرتناک ہوتا ہے۔ علی امین گنڈاپورنے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا تھا لیکن آج کے ظالم حکمران طاقت کے نشے میں آئین و قانون، انسانیت اور اسلامی تعلیمات سب کو روند رہے ہیں لیکن میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ ان کا انجام بہت جلد برا ہونے والا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈی چوک میں شہید ہونے والے اس قوم کے بچے تھے اور اپنے آئینی حق کے مطابق پر امن احتجاج کر رہے تھے انہیں جس نے بھی گولیاں ماری ہیں وہ کبھی بھی سکون کی زندگی نہیں گزار سکیں گے۔ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ اگر کوئی یہ سوچتا ہے کہ وہ ظلم اور جبر کے ذریعے ہمیں دبائیں گے تو یہ ان کی بھول ہے ، ہم تب تک قربانیاں دیتے رہیں گے جب تک اسلام کے نام پر قائم اس ملک میں قانون اور انصاف کا نظام رائج نہیں ہوتا اور وہ وقت قریب ہے جب یہ قوم عمران خان کی قیادت میں ایک عظیم قوم بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ جنہوں نے اس ملک کےلئے اپنی جانیں قربان کردیں، ہم انہیں اور ان کے بہادر لواحقین کو سلام پیش کرتے ہیں اور عہد کرتے ہیں کہ ان شہدا کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، ان کا خون رنگ لائے گا اور بالآخر حق و سچ کی فتح ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ ہم یقین دلاتے ہیں کہ ان شہدا کے خون حساب ضرور لیا جائے گا اور جب تک انصاف نہیں ملتا تب تک یہ سوال پوچھا جائے گا کہ گولی کیوں چلائی، کس نے چلائی اور کس کے کہنے پر چلائی؟

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل