Thursday, January 02, 2025
 

سی آئی اے کا خفیہ منصوبہ، مریخ پر کیا کیا دیکھا؟

 



ناسا مریخ پر زندگی کی تلاش میں مصروف ہے لیکن امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے دستاویزات نے دعویٰ کیا ہے کہ مریخ پر زندگی 40 برس قبل دریافت ہو چکی ہے۔ ’مارس ایکپلوریشن مئی 22، 1984‘ نام کی رپورٹ کی تفصیلات میں بتایا گیا کہ ایجنسی نے کس طرح ایسٹرل پروجیکشن (مابعدالطبعیاتی وجود) کو استعمال کرتے ہوئے ایک شخص کو 10 لاکھ قبلِ مسیح میں مریخ پر بھیجا۔ ایسٹرل پروجیکشن کے مطابق انسان کی روح آسٹرل پلین کے ذریعے سفر کر سکتی ہیں۔ یہ تحقیق 1977 میں بنائے گئے امریکی فوج کے ایک خفیہ یونٹ پروجیکٹ اسٹار گیٹ کا حصہ تھی جس کا مقصد انوملس فینومنا (آسمان، سمندر یا خلاء میں پیش آنے والے پُراسرار واقعات جس میں حدِ نگاہ سے آگے دیکھنا، ٹیلی پیتھی اور سائیکو کینیسِس یعنی ذہنی طاقت سے چیزوں کو حرکت دینا شامل ہے) کا مطالعہ کرنا تھا۔ شرکاء کو بائینورل بیٹ اور ہیمی سِنگ آڈیو سنائی گئی تاکہ شعور کی مختلف جہتوں کو فعال اور دماغی صلاحیتوں کو اجاگر کیا جا سکے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ تجربے کے سبجیکٹ کو مخصوص دورمیں مریخ پر بھیجا گیا جس نے بتایا کہ اس نے وہاں اہرام نما شے  کا ترچھا منظر اور واشنگٹن کی یادگار کے ساتھ بڑی سڑک جیسی سڑک دیکھی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس کے بعد نظر ’بہت بڑے لوگوں‘ کی آبادی پر چلی گئی جو رہنے کے لیے نئی جگہ ڈھونڈ رہے تھے کیوں کہ ان کا ماحول خراب ہوگیا تھا۔ پروجیکٹ اسٹار گیٹ سویت یونین کے خلاف امریکی حکومت کا ایک نیا ہتھیار تھا جس کا مقصد ایسے جاسوس تیار کرنا تھا جو اپنے دشمنوں کے دماغ پڑھ سکیں۔ یہ خفیہ پروجیکٹ میری لینڈ میں انجام دیا گیا اور اس میں ان مردوں اور عورتوں کا انتخاب کیا گیا جن کا دعویٰ تھا کہ ان کے پاس ماورائے حواس خصوصیات موجود ہیں۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل