Wednesday, March 19, 2025
 

کرپشن کیس میں عدالتی ریلیف کیلئے نیتن یاہو کے غزہ پر وحشیانہ حملے

 



اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے اپنے کرپشن کیس میں گواہی ملتوی کروانے کے لیے غزہ پر وحشیانہ حملے کو جواز بنا لیا۔ رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی عدالت نے سیکیورٹی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے استغاثہ کی درخواست پر نیتن یاہو کی گواہی منسوخ کر دی۔ الجزیرہ اور اسرائیلی اخبار ماریو کے مطابق، نیتن یاہو نے منگل کے روز غزہ پر بڑے حملے کی نگرانی کے چند گھنٹے بعد ہی اپنی گواہی منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا، جسے منظور کر لیا گیا۔ نیتن یاہو پر رشوت خوری، دھوکا دہی اور اعتماد کی خلاف ورزی کے تین بڑے مقدمات زیر سماعت ہیں، جنہیں وہ سیاسی انتقام قرار دیتے ہیں۔ غزہ پر اسرائیلی بمباری میں اب تک 308 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، 232 سے زائد افراد کی شہادت کی تصدیق ہو چکی ہے، جبکہ طبی ذرائع کے مطابق اصل تعداد 308 سے زائد ہے۔ حماس نے اسرائیلی حملے کو 'غدارانہ حملہ' قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے کو سبوتاژ کیا۔ فلسطینی اسلامی جہاد (پی آئی جے) نے بھی اسرائیل پر جنگ بندی کو جان بوجھ کر ختم کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ دوسری جانب، اسرائیلی وزیراعظم اور وزیر دفاع نے دھمکی دی ہے کہ اگر تمام اسرائیلی قیدی رہا نہ کیے گئے تو غزہ پر تباہ کن بمباری جاری رہے گی۔ نیتن یاہو نے اسی صورتحال کو جواز بنا کر عدالت سے مقدمہ ملتوی کرانے کی درخواست دی، جو قبول کر لی گئی۔  

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل