Sunday, July 13, 2025
 

امریکا میں لابنگ، غریب ممالک سے لاکھوں ڈالر کی ادائیگیاں، پاکستان کے اعداد وشمار بھی سامنے آگئے

 



دنیا کے متعدد غریب ترین ممالک کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے منسلک لابنگ کرنے والے افراد کو سرمایہ کاری اور امداد کے حصول کے لیے لاکھوں ڈالر کی ادائیگی کی جا رہی ہے اور پاکستان نے بھی دو معاہدے کر رکھے ہیں۔ دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق صومالیہ، ہیٹی اور یمن ان 11 ممالک میں شامل ہیں جو امریکا کی جانب سے امداد کے خاتمے کے بعد براہ راست ڈونلڈ ٹرمپ سے جڑے ہوئے لابنگ کے اداروں اور افراد سے لاکھوں ڈالرز کے معاہدے کیے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گلوبل وٹنس کی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ کئی ممالک نے انسانی بنیاد پر امداد اور فوجی تعاون کے بدلے معدنیات کے تبادلے شروع کر دیے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یو ایس ایڈ کو ختم کرنے کے فیصلے کے بعد ادارہ باقاعدہ طور پر بند ہوگیا ہے جبکہ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ 5 سال کے دورانیے میں 14 ملین سے زائد ایسی اموات ہوسکتی ہیں جن کو روکا جاسکتا ہے۔ گلوبل وٹنس کی معدنیات سے متعلق پالیسی کی سربراہ نے بتایا کہ واشنگٹن میں ہونے والے معاہدے ہوسکتا ہے کہ غریب ممالک کے لیے ناگزیر ہوں لیکن ان کے لیے فائدہ مند نہیں ہوسکتے اور یہ ان کے معدنی ذخائر کا بدترین استحصال کا باعث ہوسکتا ہے۔ دستاویزات کے مطابق امریکا میں گزشتہ برس نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب کے بعد 6 ماہ کے اندر ٹرمپ سے جڑے لابنگ کے اداروں اور ممالک کے درمیان 17 ملین ڈالر کے معاہدے ہوئے ہیں، جن میں چند وہ ممالک بھی شامل ہیں جن کو یو ایس ایڈ کا بڑا حصہ ملتا تھا۔ اس ضمن میں بتایا گیا کہ یو ایس فارن ایجنٹس رجسٹریشن ایکٹ کے تحت جمع کرائے گئے ریکارڈ میں انکشاف ہوا کہ چند ممالک نے کئی معاہدوں پر دستخط کر لیے ہیں، جن میں عوامی جمہوریہ کانگو (ڈی آر سی) بھی شامل ہے، جہاں بڑے پیمانے شہری بے گھر ہوگئے ہیں اور معدنیات پر کئی برسوں سے تنازع چل رہا ہے۔ کانگو نے امریکی لابسٹ بیلارڈ پارٹرز سے 1.2 ملین ڈالر کا معاہدہ کیا، مذکورہ کمپنی 2016 کے امریکی انتخاب سے قبل ٹرمپ کی مہم چلا رہی تھی اور ٹرمپ کی انتخابی مہم میں سب سے زیادہ خرچ کرنے والی کمپنی تھی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ صومالیہ اور یمن نے بی آر جی گورنمنٹ افیئرز کے ساتھ بالترتیب 5 لاکھ 50 ہزار اور 3 لاکھ 72 ہزار ڈالر کا معاہدہ کیا ہے، مذکورہ لابنگ کمپنی کے سابق شراکت دار سین ڈفی اس وقت ٹرمپ انتظامیہ میں وزیر ٹرانسپورٹ ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کی حکومت نے ٹرمپ سے منسلک لابنگ کے ادارے کے ساتھ ماہانہ 4 لاکھ 50 ہزار ڈالر کے دو معاہدوں پر دستخط کیے ہیں اور پاکستان معدنی ذخائر سے مالامال ملک ہے۔ مزید بتایا گیا کہ پاکستان اب ٹرمپ کے قریبی حلقوں میں شامل متعدد افراد سے معاہدوں میں جڑا ہے، جن میں ٹرمپ کے سابق باڈی گارڈ کیتھ شلر بھی شامل ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ٹرمپ کی یہ ترجیح بن گئی ہے کہ قدرتی وسائل تک رسائی حاصل ہو خاص طور پر معدنیات تک رسائی کے لیے کوششیں تیز کی ہیں اور اس کو امریکی سلامتی کے لیے لازمی تصور کر رہے ہیں۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل