Loading
دہائیوں سے جنگ زدہ ملک شام کے دارالحکومت دمشق میں پریشان حال شہریوں کی مشکلات میں کمی نہیں ہوسکی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کے معروف سوشل میڈیا انفلونسر اور شیف نے دمشق کی عظیم اموی مسجد میں شہریوں کو مفت کھانا کھانے کی دعوت دی تھی۔ یوٹیوبر شیف ابو عمر نے اس سے قبل اموی مسجد میں مفت کھانے کی تقسیم کی تیاریوں کی ایک ویڈیو بھی پوسٹ کی تھی۔ اس اعلان کے باعث مسجد کے باہر تک سیکڑوں کی تعداد میں لوگ وہاں پہنچ گئے۔ بد انتظامی کے باعث ہجوم بے قابو ہوگیا اور بھگدڑ مچ گئی۔ افراتفری اور بھگدڑ مچ جانے کے باعث چار افراد قدموں تلے کچل کر موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔ امدادی کاموں کے دوران درجنوں زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا جن میں سے 6 کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ دمشق کے گورنر مہر مروان نے بتایا کہ ہجوم کے کچلے جانے کا واقعہ مسجد کے باہر پیش آیا۔ مسجد میں موجود افراد محفوظ رہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل