Loading
چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے کے ایم سی کو کراچی چڑیا گھر کے لیے غیر مقامی جانور نہ خریدنے کا مشورہ دے دیا۔ یہ ہدایت انہوں نے کراچی چڑیا گھر سے متعلق ایک اعلیٰ سطح اجلاس کے دوران دی جس میں کمشنر کراچی سید حسن نقوی، ایڈیشنل چیف سیکریٹری لوکل گورنمنٹ سید خالد حیدر شاہ، میونسپل کمشنر افضل زیدی سمیت دیگر افسران شریک تھے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ کراچی چڑیا گھر میں اس وقت تقریباً 850 جانور اور پرندے مختلف اقسام کے موجود ہیں، جبکہ 2012 کے بعد سے کسی نئے جانور کی خریداری نہیں کی گئی۔ چیف سیکریٹری سندھ نے زور دیا کہ غیر مقامی جانوروں کو کراچی کے چڑیا گھر میں رکھنے سے گریز کیا جائے کیونکہ وہ مقامی ماحول میں زندہ نہیں رہ سکتے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ مناسب جگہ، خوراک اور ماحولیاتی حالات کی عدم موجودگی کے باعث غیر مقامی جانور ذہنی دباؤ، بیماریوں اور قبل از وقت موت کا شکار ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت دی کہ چڑیا گھر میں موجود تمام جانوروں کو عالمی معیار کے مطابق خوراک اور صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں اور یقین دہانی کرائی کہ سندھ حکومت اس مقصد کے لیے ضروری فنڈز فراہم کرے گی۔ غیر قانونی تجارت کے خلاف سخت اقدامات کا حکم علاوہ ازیں چیف سیکریٹری سندھ نے جانوروں اور پرندوں کی غیر قانونی تجارت میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا۔ انہوں نے محکمہ وائلڈ لائف اور کمشنر کراچی کو ہدایت دی کہ وہ غیر قانونی جانوروں کی مارکیٹس کے خلاف فوری اقدامات کریں۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر ساؤتھ کو ہدایت کی کہ پولیس، محکمہ وائلڈ لائف اور کنٹونمنٹ بورڈ کے ساتھ مل کر صدر کے علاقے میں غیر قانونی جانوروں اور پرندوں کی خرید و فروخت کے مکمل خاتمے کو یقینی بنایا جائے اور 15 دن میں رپورٹ پیش کی جائے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل