Loading
غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں اور محاصرے کے نتیجے میں غذائی قلت اور طبی سہولیات کی کمی کے باعث 66 فلسطینی بچے شہید ہو چکے ہیں جب کہ ہزاروں کی جانیں خطرے میں ہیں۔ فلسطینی حکام کے مطابق، اسرائیل کی جانب سے غزہ کی گزرگاہوں کی بندش، امداد کی راہ میں رکاوٹیں، اور انسانی بنیادوں پر امدادی کاموں میں رکاوٹوں نے علاقے میں انسانی المیہ پیدا کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے مطابق، غزہ میں روزانہ 112 سے زائد بچے غذائی قلت کے باعث اسپتالوں میں لائے جا رہے ہیں۔ موجودہ صورتحال میں صفائی، صاف پانی، اور خوراک کی شدید قلت ہے۔ بیشتر اسپتال بند یا جزوی طور پر کام کر رہے ہیں۔ یونیسیف کا کہنا ہے کہ اگر فوری امداد نہ پہنچی تو 14 ہزار سے زائد بچوں کی زندگیاں اگلے 48 گھنٹوں میں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔ دریں اثنا، اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں امداد کے منتظر شہریوں پر حملے بھی جاری ہیں، جس سے صورتحال مزید سنگین ہو چکی ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل