Monday, June 30, 2025
 

پشاور: سیلابی صورتحال میں ارلی رسپانس سے متعلق اہم فیصلے

 



چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت گورننس امور پر جائزہ اجلاس میں سیلابی صورتحال میں ارلی رسپانس سے متعلق اہم فیصلے کرلیے گئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ڈرونز اور جدید آلات کے ذریعے ریسکیو میں بہتری لانے،   غیر قانونی تجاوزات کیخلاف بلا تفریق آپریشن رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ غیر قانونی تعمیرات روکنے کیلئے دریاؤں کے اطراف ڈی مارکیشن کا عمل شروع کرنے،  ریسکیو اہلکاروں کی تربیت کیلئے ماک ڈرلز جاری رکھنے، مقامی کمیونٹی کو ایمرجنسی ریسپانس کی تربیت دینے کا فیصلہ کیا گیا، تمام محکمے ہاٹ اسپاٹس پر موجودگی یقینی بنائیں گے ریسکیو 1122 میں میرٹ پر بھرتیاں یقینی بنانے، ندی نالوں کی صفائی کا کام جاری رکھنے، تمام کمشنرز کو فلڈ ریسپانس پلان کا باقاعدہ جائزہ لینے کی ہدایت کی گئی۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ دریاؤں کے اطراف دفعہ 144 کا اطلاق یقینی بنایا جائے، عوام کو دریا کے قریب جانے سے روکنے کیلئے آگاہی مہم تیز کی جائے، سیاحتی ہوٹلز کو لائف جیکٹس و دیگر آلات رکھنے کا پابند بنایا جائے، محکمہ سیاحت سیاحوں کو باقاعدگی سے ٹریول ایڈوائزری جاری کرے۔ چیف سیکرٹری  کے مطابق ریور بیڈز پر این او سیز کا ازسر نو جائزہ لیا جائے، خلاف ضابطہ این او سی جاری کرنیوالوں کیخلاف کاروائی کی جائے، 'ریلیف پلز' ایپ کے ذریعے وارننگ سسٹم ڈیجیٹائز کیا جائے۔ سوات سانحے کے حوالے سے خیبرپختونخوا اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع  پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے ایم پی اے احمد کریم کنڈی نے صوبائی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کرایا جس میں کہا گیا کہ  سوات کا واقعہ افسوناک دل دہلانے والا ہے۔ متن کے مطابق دریائے سوات میں 16قیمتی جانیں خواتین اور بچوں سمیت سیلابی ریلے میں ڈوب گئیں، یہ سانحہِ کسی قدرتی آفت کا نتیجہ نہیں بلکہ متعلقہ اداروں کی غیر زمہ داری ہے،  صوبے کے چیف ایگزیکٹو کی مجرمانہ غفلت اور صوبائی حکومت کی عوام کے جان و مال کے تحفظ میں مکمل ناکامی کا ثبوت ہے۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل