Loading
مختلف عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں پیر کو ڈالر کی قدر میں محدود پیمانے پر اضافہ ہوا۔ بیرونی قرضوں کی مد میں 2.5ارب ڈالر کی ادائیگیوں سے سپلائی متاثر ہونے، خام تیل کی عالمی قیمتوں میں 5 تا 6فیصد کی کمی کے بعد دوبارہ اضافے کے رحجان اور مالی سال کے اختتام کے باعث درآمدی کی بڑھتی ہوئی طلب جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں پیر کو ڈالر کی قدر میں محدود پیمانے پر اضافہ ہوا۔ انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے بیشتر دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 15پیسے کی کمی سے 283روپے 57پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن اختتامی لمحات میں معیشت میں زرمبادلہ کی ڈیمانڈ آنے سے ڈالر نے یوٹرن لیا اور ایک موقع پر ڈالر کی قدر 8پیسے کے اضافے سے 283روپے 80پیسے کی سطح پر آگئی۔ تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 04پیسے کے محدود اضافے سے 283روپے 76پیسے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 06پیسے کے اضافے سے 286روپے 14پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل