Loading
بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کی عمران خان کے ساتھ ملاقات نہیں ہو سکتی۔ کچہری میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ ہمارا کام بانی کا پیغام درست انداز میں باہر دینا ہے۔ چور حکومت کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے بھی فیلڈ مارشل سے بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین نے کہا کہ 10 محرم بعد تحریک ہوگی، حقوق آزادی کے لیے نکلیں گے۔ بانی چیئرمین کو چھوٹے سے چکی نما کمرے میں رکھا گیا ہے جب کہ نواز شریف کی جیل میں ایک ایک سو بندوں کی ملاقاتیں کرائی جاتی تھیں ۔ نواز شریف جیل نہیں ریسٹ ہاؤس میں رہ رہے تھے ۔ علیمہ خان کا کہنا تھا کہ بانی کی قید عام آدمی سے بھی سخت ہے ۔ ان کی کتابیں بھی بند کر دی گئی ہیں۔ بانی چیئرمین کی قید کا مقابلہ نواز شریف کی جیل سے نہیں کیا جاسکتا ۔ نواز شریف کو تو اس کی پارٹی لفٹ نہیں کرا رہی ۔ نواز شریف سے بانی چیئرمین کی ملاقات نہیں ہوسکتی۔ عمران خان کی بہن علیمہ خان نے مزید کہا کہ ہمارا فوکس انٹرسٹ رُول آف لا اور بانی چیئرمین کی رہائی ہے۔ موجودہ حکومت چوری شدہ مینڈیٹ ساتھ بیٹھی ہے ۔ پارٹی لیڈر شپ سے بات ہوئی ہے، اس نے تحریک کا پلان تیار کرلیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی ہائی کمان کے پلان سے ہم مطمئن ہیں، جس کا قیادت خود اعلان کرے گی۔ نواز شریف سے کس نے ملاقات کرنی ہے، اسے تو اس کی اپنی فیملی نہیں پوچھتی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بانی چیئرمین کے ذاتی معالجین کو 10 ماہ سے معائنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔ ڈاکٹر فیصل اور ڈاکٹر عاصم یوسف 10 ماہ سے بانی چیئرمین کے معائنے کی اجازت مانگ رہے ہیں ۔ قبل ازیں علیمہ خان اور عالیہ حمزہ کی عبوری ضمانت کے مقدمات کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے علیمہ خان کی صادق آباد احتجاج کیس میں عبوری ضمانت میں 16 جولائی تک توسیع کردی جب کہ عالیہ حمزہ ،سیمابیہ طاہر کی 26 نومبر احتجاج کیسز میں عبوری ضمانت میں 16 جولائی تک توسیع کردی گئی۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے مقدمات کی سماعت کی اور آئندہ تاریخ پر فریقین وکلا کو دلائل پیش کرنے کا حکم دیا۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل