Loading
امریکی ایوانِ نمائندگان نے ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدتِ صدارت کا پہلا بڑا قانون منظور کرلیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وسیع تر داخلی پالیسی سے متعلق قانونی بل سینیٹ سے پہلے ہی صرف ایک ووٹ کے فرق سے منظور ہوچکا ہے۔ اب اس بل پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دستخط ہونا باقی ہیں جس کے بعد یہ قانون بن جائے گا۔ اس بل میں ٹیکسوں میں کمی، پینٹاگون (وزارت دفاع) اور بارڈر سیکیورٹی کے لیے فنڈنگ میں اضافہ اور فلاحی طبی پروگراموں میں دہائیوں کی سب سے بڑی کٹوتیاں کرنا شامل ہیں۔ یہ بل ٹرمپ کے انتخابی مہم کے دوران کیے گئے وعدوں خصوصاً امیگریشن، دفاع اور ٹیکس اصلاحات کی عکاس ہے۔ ریپبلکن پارٹی میں اس بل پر سخت اختلافات پائے جاتے تھے۔ اس لیے دو حکومتی ارکان نے مخالفت میں ووٹ دیئے۔ سخت گیر نظریات رکھنے والے ارکان نے اس بل سے ملک کے اربوں ڈالر کے خسارے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ اسی طرح اعتدال پسند ارکان نے طبی سہولیات کے لیے دی جانے والی سبسڈیز میں تاریخی کٹوتیوں پر اعتراض کیا تھا۔ تاہم اسپیکر مائیک جانسن اور سینیٹ لیڈر جان تھون نے پارٹی کے تقریباً تمام ارکان کو ٹرمپ کی حمایت میں ووٹ دینے پر آمادہ کر لیا۔ یہ بل ٹرمپ کے لیے ایک سیاسی فتح ہے جو نہ صرف ان کی قیادت کی طاقت کو ظاہر کرتی ہے بلکہ 2026 کے وسط مدتی انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کے لیے واضح ایجنڈا بھی فراہم کرتا ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل