Monday, July 14, 2025
 

تجارت کو وسعت دینے کیلیے پاکستان اور برطانیہ کا نئی ایڈوائزری کونسل کے قیام کا فیصلہ

 



پاکستان اور برطانیہ نے باہمی تجارت بڑھانے کیلیے بزنس ایڈوائزری کونسل قائم کرنے کا مشترکہ فیصلہ کیا ہے۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق برطانیہ اور پاکستان ٹریڈ ڈائیلاگ کی افتتاحی تقریب میں نئی بزنس ایڈوائزری کونسل کے قیام پر دونوں ممالک نے اتفاق کیا۔ برطانیہ اور پاکستان کے وزراء نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ کے لیے نئے اقدامات کا اعلان کیا اور یہ اعلانات برطانیہ-پاکستان ٹریڈ ڈائیلاگ کے آغاز کے موقع پر کیے گئے۔ ٹریڈ ڈائیلاگ کے تحت دونوں وزراء نے نئی برطانیہ پاکستان بزنس ایڈوائزری کونسل کے قیام کا اعلان کیا، جس میں ممتاز کاروباری رہنما اور سرکاری حکام شامل ہوں گے۔ یہ کونسل پالیسی اصلاحات پر حکمتِ عملی کے حوالے سے مشاورت فراہم کرے گی، باہمی مشاورت کیلئے ایک داخلی پلیٹ فارم تیار کر کے تجارتی مواقع کو فروغ دیا جائے گا۔ جس میں مارکیٹ تک رسائی کی رکاوٹوں کو دور کرنا اور بہترین عالمی طریقہ کار اپنانا شامل ہے۔ لندن میں ہونے والے اجلاس کی مشترکہ صدارت برطانوی وزیر برائے تجارتی پالیسی و اقتصادی سلامتی ڈگلس الیگزینڈر اور پاکستان کے وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کی۔ دونوں وزراء نے ہر سال وزارتی سطح پر اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق کیا تاکہ کاروباری اداروں اور سرمایہ کاروں کو نئی ترقیاتی راہیں فراہم کی جا سکیں۔ برطانوی وزیر برائے تجارتی پالیسی و اقتصادی سلامتی، ڈگلس الیگزینڈر نے کہا کہ "آج کا ٹریڈ ڈائیلاگ پاکستان کے ساتھ ہمارے دیرینہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی جانب اگلا قدم ہے۔ اس سے دونوں ممالک کے درمیان کاروبار کیلئے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔" انہوں نے کہا کہ "صحت اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی برطانیہ کی صنعتی حکمتِ عملی کا مرکزی حصہ ہیں۔ ہم ان کلیدی شعبہ جات میں تعاون میں اضافہ کر کے ترقی کو فروغ دے کر جدت لا سکتے ہیں جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔" وزیر تجارت، جام کمال کا کہنا تھا کہ ’’برطانیہ پاکستان کا ایک انتہائی اہم اقتصادی شراکت دار ہے۔ یہ ٹریڈ ڈائیلاگ تجارتی تعلقات کو مزید منظم اور مستقبل شناس بنانے کی بنیاد ہے۔ ہماری ترجیحات کو ہم آہنگ کر کے ہم دو طرفہ تجارت کو فروغ دے سکتے ہیں، سرمایہ کاری بڑھا سکتے ہیں اور دونوں ممالک کیلئے پائیدار اقتصادی مواقع پیدا کر سکتے ہیں۔" برطانیہ نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کی کوششوں میں مدد کے لیے دو لاکھ پاؤنڈ تک کی تکنیکی معاونت کا بھی اعلان کیا ہے۔  جس سے سرمایہ کاروں کی رہنمائی، برطانوی اور پاکستانی سرمایہ کاروں کے درمیان روابط استوار کرنے اور پاکستان کی آؤٹ باؤنڈ سرمایہ کاری کی خواہشات کی تکمیل میں مدد ملے گی۔ یہ اقدام پاکستان کے ساتھ دو طرفہ سرمایہ کاری کو مضبوط بنانے کے برطانیہ کے عزم کا مظہر ہے۔ ٹریڈ ڈائیلاگ کے دوران اس مشترکہ عزم پر زور دیا گیا کہ حالیہ مہینوں میں بڑھتی ہوئی دو طرفہ تجارت کو مزید وسعت دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق گزشتہ سال کی آخری سہ ماہی میں دو طرفہ تجارت میں 7.3  فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اس وقت دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم 4.7  ارب برطانوی پاؤنڈ ہے۔ ٹریڈ ڈائیلاگ میں خاص طور پر انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ہیلتھ کیئر جیسے شعبوں پر توجہ دی گئی، جو برطانیہ کی انڈسٹریل اسٹریٹجی کی ترجیحات میں شامل ہیں۔ برطانیہ کی انڈسٹریل اسٹریٹجی کاروبار اور سرمایہ کاروں کے لیے اہم مواقع فراہم کرتی ہے۔ برطانیہ بین الاقوامی کمپنیوں کے لیے اپنے مارکیٹ میں کام کرنا مزید آسان، تیز اور پیش گوئی کے قابل بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ اس کے تحت ہنر کی ترقی، جدت، ضوابط اور منصوبہ بندی کے شعبوں میں اصلاحات شامل ہیں ۔تاکہ ایک متحرک اور کھلا کاروباری ماحول پیدا کیا جا سکے۔ انڈسٹریل اسٹریٹجی اور یو کے-پاکستان ٹریڈ ڈائلاگ کے اشتراک کے ذریعے ہم کھلی اور منصفانہ تجارت کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کر رہے ہیں اور پاکستان جیسے کلیدی شراکت داروں کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے خواہاں ہیں۔  

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل