Loading
ایران بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون کو معطل کرنے کی حیران کن وجہ بتادی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران انکشاف کیا ہے کہ جوہری تنصیبات کا معائنہ کرنے کے لیے آنے والے عالمی ادارے کے اہلکاروں کے جوتوں سے جاسوسی چپس ملی تھیں۔ یہ بات ایران کی پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کے ڈپٹی چیئرمین محمود نبویان نے ایک انٹرویو میں بتائی۔ انھوں نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی کارکردگی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے سوال اُٹھایا کہ انہیں کیسے پتہ چلتا ہے کہ ہماری نطنز میں جوہری تنصیبات ہیں؟ محموم نبویان نے مزید کہا کہ وہ یا تو امریکی سیٹلائٹس کے ذریعے یا سیکیورٹی اداروں کے ذریعے معلوم کرتے ہیں یا اسرائیل نے معلومات فراہم کی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس جاسوسی کے تمام تر شواہد موجود ہیں۔ معائنہ کاروں کے جوتوں سے جاسوسی چپس ملی ہیں۔ یاد رہے ایران نے گزشتہ ماہ پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ اپنا تعاون باضابطہ طور پر معطل کر دیا تھا۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل